ETV Bharat / international

انسانیت کو بچانے پرعالمی رہنماؤں کا ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں زور

اقوام متحدہ کی تاریخی دو روزہ سربراہی اجلاس ماحولیاتی سمٹ ’سی او پی 26‘ کے لیے جمع 120 سے زائد سربراہان مملکت سے اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے انسانیت کو بچانے کے لیے کام کرنے کی اپیل کی ہے۔

World leaders call for environmental protection on saving humanity at cop26 summit
انسانیت کو بچانے پرعالمی رہنماؤں کا ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں زور
author img

By

Published : Nov 3, 2021, 7:32 PM IST

دنیا بھر میں بدلتے موسمی مزاج اور موسمیاتی تبدیلی کے سبب، بے وقت کی بارش، سیلاب، طوفان اور دیگر قدرتی آفات کے پیش نظر ہونے والے جانی و مالی نقصان کے سبب اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس عالمی رہنماؤں سے ’انسانیت کو بچانے‘ کے لیے کام کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ اپیل انہوں نے موسمیاتی تبدیلی پر عالمی رہناؤں کے اجلاس میں کی ہے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’اب یہ کہنے کا وقت ہے کہ: بہت ہوگیا‘۔انہوں نے کہا کہ ’بہت ہوگیا کاربن سے خود کی جان لینا، قدرت کو ایک بیت الخلا کی طرح نہیں سمجھنا چاہیے، ہم اپنی قبریں خود کھود رہے ہیں‘۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی تاریخی دو روزہ سربراہی اجلاس ماحولیاتی سمٹ ’سی او پی 26‘ کے لیے 120 سے زائد سربراہان مملکت اور حکومتیں گلاسگو میں جمع ہوئی تھیں، جس کے منتظمین نے کہا ہے کہ یہ تباہ کن گلوبل وارمنگ سے انسانیت کے راستے کو علیحدہ کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔

اس موقع پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ ’آدھی رات میں صرف ایک منٹ باقی ہے اور ہمیں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں

سی او پی 26 کو پیرس معاہدے کی مسلسل عملداری کے لیے اہم قرار دیا جارہا ہے جس میں ممالک نے 2015 میں عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو دو ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے اور محفوظ 1.5 ڈگری کیپ کے لیے کام کرنے کا عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔

صنعتی انقلاب کے بعد سے گرمی میں ایک ڈگری تک گرمی میں اضافے کے بعد سے دنیا میں شدید ہیٹ ویوز، سیلاب اور طوفان دیکھے گئے ہیں جبکہ سمندر کی سطح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تباہی کا موجودہ دور ’عالمی تاریخ میں ایک اہم موڑ‘ ہے۔

ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق حکومتوں پر دباؤ ہے کہ وہ اپنے اخراج میں کمی کے وعدوں کو دوگنا کریں تاکہ انہیں پیرس کے اہداف کے مطابق لایا جاسکے اور ترقی پذیر قوموں کے بجلی گھروں کو دھواں سے پاک بنانے کے لیے طویل عرصے سے وعدہ شدہ نقد رقم لگائی جائیں اور مستقبل کے حادثات سے بچا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں

بورس جانسن نے کانفرنس کے ناکام ہونے پر ’قابو میں نہ آنے والے‘ عوامی غصے کی بات کی۔

18 سالہ ماحولیاتی مہم چلانے والی گریٹا تھنبرگ، جو ہزاروں دیگر مظاہرین کے ساتھ گلاسگو میں ہیں، کی بات کرتے ہوئے انہوں نے سربراہی اجلاس پر زور دیا کہ وہ فالتو کاموں میں مصروف نہ ہو۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر رہنما ’ہماری حدود سے ہٹتے ہیں یا ہمارا اشارہ بھول جاتے ہیں‘ تو نسلیں جو ابھی تک پیدا بھی نہیں ہوئیں ’ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی‘۔انہوں نے کہاکہ ’وہ جان لیں گے کہ گلاسگو تاریخی موڑ تھا جو تاریخ کا رخ موڑنے میں ناکام رہا‘۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے موسمیاتی تبدیلی کو ترقی پذیر ممالک کے وجود کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے پیر کے روز اس عظیم چیلنج سے نمٹنے کے لیے دنیا کو پانچ امرت والے عناصر کا تحفہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 2030 تک اپنا ہدف حاصل کر لے گا۔ غیر فوسل توانائی کی صلاحیت کو 500 گیگا واٹ تک لے جائے گا اور 2070 تک خالص صفر ہدف حاصل کر لے گا۔

پہلا- بھارت 2030 تک اپنی غیر فوسل توانائی کی صلاحیت کے 500 گیگاواٹ تک پہنچ جائے گا۔ دوسرا، بھارت 2030 تک اپنی توانائی کی ضروریات کا 50 فیصد قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے پورا کرے گا۔ تیسرا، بھارت اب سے 2030 تک کل متوقع کاربن کے اخراج کو ایک بلین ٹن تک کم کرے گا۔ چوتھا، 2030 تک بھارت اپنی معیشت کی کاربن کی شدت کو 45 فیصد سے کم کر دے گا۔ اور پانچویں- سال 2070 تک ہندوستان نیٹ زیرو کا ہدف حاصل کر لے گا‘‘۔

یہ بھی پڑھیں

عالمی رہنماؤں نے 2021 کے آخر تک بیرون ممالک نئے کوئلے کے پلانٹس کے لیے فنڈنگ ختم کرنے پر اتفاق کیا جن کا اخراج کسی فلٹرنگ کے عمل سے نہ گزرتا ہو۔

انہوں نے 2021 کے آخر تک کاربن کیپچرنگ ٹیکنالوجی کے بغیر بیرون ملک کوئلے کے نئے پلانٹس کے لیے فنڈنگ ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

اعلیٰ سطح کے سربراہی اجلاس کی تیاریاں متعدد ہائی پروفائل افراد کے ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہوئیں۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اپنا ملک نہیں چھوڑا جبکہ روسی صدر ولادی میر پوتن گلاسگو میں نہیں ہوں گے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی غیر متعین وجوہات کی بنا پر پیش نہیں ہوئے۔

دنیا بھر میں بدلتے موسمی مزاج اور موسمیاتی تبدیلی کے سبب، بے وقت کی بارش، سیلاب، طوفان اور دیگر قدرتی آفات کے پیش نظر ہونے والے جانی و مالی نقصان کے سبب اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس عالمی رہنماؤں سے ’انسانیت کو بچانے‘ کے لیے کام کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ اپیل انہوں نے موسمیاتی تبدیلی پر عالمی رہناؤں کے اجلاس میں کی ہے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’اب یہ کہنے کا وقت ہے کہ: بہت ہوگیا‘۔انہوں نے کہا کہ ’بہت ہوگیا کاربن سے خود کی جان لینا، قدرت کو ایک بیت الخلا کی طرح نہیں سمجھنا چاہیے، ہم اپنی قبریں خود کھود رہے ہیں‘۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی تاریخی دو روزہ سربراہی اجلاس ماحولیاتی سمٹ ’سی او پی 26‘ کے لیے 120 سے زائد سربراہان مملکت اور حکومتیں گلاسگو میں جمع ہوئی تھیں، جس کے منتظمین نے کہا ہے کہ یہ تباہ کن گلوبل وارمنگ سے انسانیت کے راستے کو علیحدہ کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔

اس موقع پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ ’آدھی رات میں صرف ایک منٹ باقی ہے اور ہمیں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں

سی او پی 26 کو پیرس معاہدے کی مسلسل عملداری کے لیے اہم قرار دیا جارہا ہے جس میں ممالک نے 2015 میں عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو دو ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے اور محفوظ 1.5 ڈگری کیپ کے لیے کام کرنے کا عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔

صنعتی انقلاب کے بعد سے گرمی میں ایک ڈگری تک گرمی میں اضافے کے بعد سے دنیا میں شدید ہیٹ ویوز، سیلاب اور طوفان دیکھے گئے ہیں جبکہ سمندر کی سطح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تباہی کا موجودہ دور ’عالمی تاریخ میں ایک اہم موڑ‘ ہے۔

ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق حکومتوں پر دباؤ ہے کہ وہ اپنے اخراج میں کمی کے وعدوں کو دوگنا کریں تاکہ انہیں پیرس کے اہداف کے مطابق لایا جاسکے اور ترقی پذیر قوموں کے بجلی گھروں کو دھواں سے پاک بنانے کے لیے طویل عرصے سے وعدہ شدہ نقد رقم لگائی جائیں اور مستقبل کے حادثات سے بچا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں

بورس جانسن نے کانفرنس کے ناکام ہونے پر ’قابو میں نہ آنے والے‘ عوامی غصے کی بات کی۔

18 سالہ ماحولیاتی مہم چلانے والی گریٹا تھنبرگ، جو ہزاروں دیگر مظاہرین کے ساتھ گلاسگو میں ہیں، کی بات کرتے ہوئے انہوں نے سربراہی اجلاس پر زور دیا کہ وہ فالتو کاموں میں مصروف نہ ہو۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر رہنما ’ہماری حدود سے ہٹتے ہیں یا ہمارا اشارہ بھول جاتے ہیں‘ تو نسلیں جو ابھی تک پیدا بھی نہیں ہوئیں ’ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی‘۔انہوں نے کہاکہ ’وہ جان لیں گے کہ گلاسگو تاریخی موڑ تھا جو تاریخ کا رخ موڑنے میں ناکام رہا‘۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے موسمیاتی تبدیلی کو ترقی پذیر ممالک کے وجود کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے پیر کے روز اس عظیم چیلنج سے نمٹنے کے لیے دنیا کو پانچ امرت والے عناصر کا تحفہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 2030 تک اپنا ہدف حاصل کر لے گا۔ غیر فوسل توانائی کی صلاحیت کو 500 گیگا واٹ تک لے جائے گا اور 2070 تک خالص صفر ہدف حاصل کر لے گا۔

پہلا- بھارت 2030 تک اپنی غیر فوسل توانائی کی صلاحیت کے 500 گیگاواٹ تک پہنچ جائے گا۔ دوسرا، بھارت 2030 تک اپنی توانائی کی ضروریات کا 50 فیصد قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے پورا کرے گا۔ تیسرا، بھارت اب سے 2030 تک کل متوقع کاربن کے اخراج کو ایک بلین ٹن تک کم کرے گا۔ چوتھا، 2030 تک بھارت اپنی معیشت کی کاربن کی شدت کو 45 فیصد سے کم کر دے گا۔ اور پانچویں- سال 2070 تک ہندوستان نیٹ زیرو کا ہدف حاصل کر لے گا‘‘۔

یہ بھی پڑھیں

عالمی رہنماؤں نے 2021 کے آخر تک بیرون ممالک نئے کوئلے کے پلانٹس کے لیے فنڈنگ ختم کرنے پر اتفاق کیا جن کا اخراج کسی فلٹرنگ کے عمل سے نہ گزرتا ہو۔

انہوں نے 2021 کے آخر تک کاربن کیپچرنگ ٹیکنالوجی کے بغیر بیرون ملک کوئلے کے نئے پلانٹس کے لیے فنڈنگ ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

اعلیٰ سطح کے سربراہی اجلاس کی تیاریاں متعدد ہائی پروفائل افراد کے ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہوئیں۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اپنا ملک نہیں چھوڑا جبکہ روسی صدر ولادی میر پوتن گلاسگو میں نہیں ہوں گے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی غیر متعین وجوہات کی بنا پر پیش نہیں ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.