ETV Bharat / international

طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا کہا ؟

نیوزی لینڈ میں دہشت گردانہ حملے ناقابل قبول ہونے کے ساتھ سری لنکا میں عیسائیوں اور امریکہ میں یہودیوں کو نشانہ بنانا بھی ناقابل قبول ہے۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Sep 25, 2019, 3:45 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 11:42 PM IST

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بین الاقوامی سطح پر مسلمانوں کے مسائل کو بے باک انداز میں رکھنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس صحافی جمال خاشقجی کا بہیمانہ قتل کوانصاف و مساوات کی ضرورت کے علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

خاشقجی کے قتل سے متعلق اب تک عدالت کا فیصلہ نہیں آیا ہے۔ تاہم وہ اس معاملے کے نتیجے تک کوشش جاری رکھیں گے، کیوں کہ وہ اس سلسلے میں پر عزم ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ پہلی بار مصر میں جمہوری طریقے سے منتخب صدر ڈاکٹر مرسی نے مشتبہ طور پر موت ہو گئی اور ان کے اہل خانہ کو دفنانے کی اجازت نہیں دی گئی، اس سے ان کے دلوں کے زخم سے خون رس رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز باتین، امتیازی سلوک اور ہتک عزت کے معاملات پہلے نمر پر ہے۔ اس کی سب سے حیرت انگیز مثال وہ دہشت گردانہ حملہ ہے، جو گذشتہ برس مارچ میں نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں ہوا تھا۔

طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا کہا ؟

نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے حملے ناقابل قبول ہونے کے ساتھ سری لنکا میں عیسائیوں اور امریکہ میں یہودیوں کو نشانہ بنانا بھی ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے اس اس طرح کے رجحانات کے لیے سیاست داں کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست داں اس بیماری کو اشتعال انگیز پاگل پن میں تبدیل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

آزادی اظہار رائے کو بہانہ بنا کر اشتعل انگیزی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اور ووٹ کے لیے سیاستدان نفرت انگیز تقریر کو معمول بنارہے ہیں۔تعصب، جہالت اور مہاجرین بالخصوص مسلمانوں کو پسماندہ بنانے کی کوشش نے اس طرح کے رجحانات کو جنم دیا ہے۔

ہمت اور کوشش سے ہی اس لعنت کا خاتمہ ممکن ہے اور بحیثیت سیاستداں یہ ان کا بنیادی فریضہ ہے کہ دشمن کے خاتمے کے لیے ایک جامع منصوبے کو اختیار کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی سرزمین پر پیدا ہونے والے شامی بچوں کی تعداد 5 لاکھ تک پہنچ گئی اور ترکی حکومت نے انہیں رہائش تعلیم اور صحت کی خدمات بھی مہیا کرائے ہیں۔

اردگان نے کہا کہ بدقسمتی سے دنیا چیزوں کو بہت جلد بھول جاتی ہے شامی مہاجر بچے ایلن کردی کی تصویر دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ ایلن کردی کی تصویر ہے، جو ایک عرصہ پہلے بیچ پر دیکھا گیا تھا، لیکن اسے بھی فراموش کر دیا گیا۔

یہ کبھی بھی نہ بھولیں کہ یہ آپ کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ بہت بچے ایلن کردی ہیں۔ اس لیے ہزاروں لاکھون ایلن کے لیے ہمیں اقدام کی ضرورت ہے

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بین الاقوامی سطح پر مسلمانوں کے مسائل کو بے باک انداز میں رکھنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس صحافی جمال خاشقجی کا بہیمانہ قتل کوانصاف و مساوات کی ضرورت کے علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

خاشقجی کے قتل سے متعلق اب تک عدالت کا فیصلہ نہیں آیا ہے۔ تاہم وہ اس معاملے کے نتیجے تک کوشش جاری رکھیں گے، کیوں کہ وہ اس سلسلے میں پر عزم ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ پہلی بار مصر میں جمہوری طریقے سے منتخب صدر ڈاکٹر مرسی نے مشتبہ طور پر موت ہو گئی اور ان کے اہل خانہ کو دفنانے کی اجازت نہیں دی گئی، اس سے ان کے دلوں کے زخم سے خون رس رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز باتین، امتیازی سلوک اور ہتک عزت کے معاملات پہلے نمر پر ہے۔ اس کی سب سے حیرت انگیز مثال وہ دہشت گردانہ حملہ ہے، جو گذشتہ برس مارچ میں نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں ہوا تھا۔

طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا کہا ؟

نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے حملے ناقابل قبول ہونے کے ساتھ سری لنکا میں عیسائیوں اور امریکہ میں یہودیوں کو نشانہ بنانا بھی ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے اس اس طرح کے رجحانات کے لیے سیاست داں کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست داں اس بیماری کو اشتعال انگیز پاگل پن میں تبدیل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

آزادی اظہار رائے کو بہانہ بنا کر اشتعل انگیزی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اور ووٹ کے لیے سیاستدان نفرت انگیز تقریر کو معمول بنارہے ہیں۔تعصب، جہالت اور مہاجرین بالخصوص مسلمانوں کو پسماندہ بنانے کی کوشش نے اس طرح کے رجحانات کو جنم دیا ہے۔

ہمت اور کوشش سے ہی اس لعنت کا خاتمہ ممکن ہے اور بحیثیت سیاستداں یہ ان کا بنیادی فریضہ ہے کہ دشمن کے خاتمے کے لیے ایک جامع منصوبے کو اختیار کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی سرزمین پر پیدا ہونے والے شامی بچوں کی تعداد 5 لاکھ تک پہنچ گئی اور ترکی حکومت نے انہیں رہائش تعلیم اور صحت کی خدمات بھی مہیا کرائے ہیں۔

اردگان نے کہا کہ بدقسمتی سے دنیا چیزوں کو بہت جلد بھول جاتی ہے شامی مہاجر بچے ایلن کردی کی تصویر دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ ایلن کردی کی تصویر ہے، جو ایک عرصہ پہلے بیچ پر دیکھا گیا تھا، لیکن اسے بھی فراموش کر دیا گیا۔

یہ کبھی بھی نہ بھولیں کہ یہ آپ کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ بہت بچے ایلن کردی ہیں۔ اس لیے ہزاروں لاکھون ایلن کے لیے ہمیں اقدام کی ضرورت ہے

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 11:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.