ETV Bharat / international

چینی فوج کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ تیار

چین سے ایشیائی ممالک جیسے بھارت، ملائیشیا، انڈونیشیا، فلپائن کو درپیش خطرے کے پیش نظر اور اس سے مناسب طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ اپنی فوج کی عالمی تعیناتی کا جائزہ لے رہا ہے۔

U.S. reviewing force deployment to counter China threat: Mike Pompeo
چینی فوج کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ تیار
author img

By

Published : Jun 26, 2020, 8:43 PM IST

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے یہ بات جمعرات کے روز جرمنی کے مارشل فنڈ کے ورچوئل برسلز فورم 2020 کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہی۔ انہوں نے کہا،”ہم یہ یقینی بنانے جارہے ہیں کہ ہم منصفانہ انداز میں چینی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔“

انہوں نے کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ہدایت پر فوج کی تعیناتی کا جائزہ لیا جارہا ہے، جس کے تحت امریکہ جرمنی سے تقریبا 52000 فوجیوں میں سے 25000 فوجیوں کو ہٹا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی تعیناتی زمینی حقیقت کی بنیاد پر کی جائے گی۔ انہوں نے کہا،”کچھ جگہوں پر یہ تعیناتی امریکی وسائل کے مطابق ہوگی۔ وہیں دیگر جگہوں پر ہندوستان، ویتنام، ملائشیا، انڈونیشیا، جنوبی چینی سمندروں کے چیلنجوں اور فلپائن کو چین کو لاحق خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے ہوگی۔

مسٹر پومپیو نے کہا،”ایسا ہوسکتا ہے کہ جو کچھ امریکہ نے کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کا اثر کسی نہ کسی جگہ پر پڑے،ایسا ہوسکتا ہے کہ دیگر ملکوں کو اپنے دفاع کی ذمہ داری خود ہی اور کچھ اس طرح لینی پڑے جو پہلے کبھی نہیں لی گئی۔ لہذا، ہم پوری دنیا کے اپنے تمام ساتھیوں اور خاص طور پر اپنے یورپی دوستوں سے پوری طرح مشورہ کرنا چاہتے ہیں۔“

انہوں نے کہا،”جرمنی سے امریکی فوجیں ہٹانے کے فیصلے کے سلسلے میں صدر ٹرمپ کی تنقید کی گئی ہے۔ ان کی مذمت کرنے والے لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس سے روس کے یورپ کے لئے خطرہ بڑھ جائے گا، لیکن میں اس دلیل سے اتفاق نہیں کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر فوج کی تعیناتی کا ایک طویل عمل ہے۔ امریکہ نے تقریبا ڈھائی سال قبل حکمت عملی تیار کرنا شروع کردی تھی، جس کے تحت افریقہ، ایشیاء میں افواج کی تعیناتی پر غور کیا جارہا ہے۔ ہماری فوج مغربی ایشیاء اور یورپ میں تعینات ہے۔

قبل ازیں مسٹر پمپیو نے گذشتہ ہفتے ہندوستان کے ساتھ سرحد پر کشیدگی بڑھانے اور جنوبی سمندری خطے میں فوجی حکمت عملی پر چینی فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی کو’برا اداکار‘ قرار دیا“۔

دوسری طرف، اعلی امریکی سفارت کاروں نے کہاکہ،”یکیورٹی آلات کی تعیناتی کا ہمارا وسیع نظام ہے،سائبر خطرات سے نمٹنے کے لئے ہماری صلاحیت ہے اور ان کا ہم کس طرح استعمال کرتے ہیں اس کا ایک نظام ہے۔ ایسا کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟ جرمنی سے امریکی فوجیوں کو ہٹانے کے فیصلے کو، جو آپ صدر ٹرمپ کے ساتھ وابستہ کرکے دیکھ رہے ہیں،وہ اجتماعی عمل سے اخذ کرہ ہے اور ہم دنیا بھر میں اپنے وسائل کی کس طرح توسیع کر رہے ہیں۔“

انہوں نے کہا،”صدر ٹرمپ نے اس بارے میں بات کی ہے۔ وزیر دفاع مارک ایسپر آج لندن اور کل بروسلز کا دورہ کریں گے۔ ہم اپنے منصوبے کے بارے میں بات کریں گے اور آپ کو بتائیں گے کہ ہم اس تعیناتی کے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے یہ بات جمعرات کے روز جرمنی کے مارشل فنڈ کے ورچوئل برسلز فورم 2020 کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہی۔ انہوں نے کہا،”ہم یہ یقینی بنانے جارہے ہیں کہ ہم منصفانہ انداز میں چینی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔“

انہوں نے کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ہدایت پر فوج کی تعیناتی کا جائزہ لیا جارہا ہے، جس کے تحت امریکہ جرمنی سے تقریبا 52000 فوجیوں میں سے 25000 فوجیوں کو ہٹا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی تعیناتی زمینی حقیقت کی بنیاد پر کی جائے گی۔ انہوں نے کہا،”کچھ جگہوں پر یہ تعیناتی امریکی وسائل کے مطابق ہوگی۔ وہیں دیگر جگہوں پر ہندوستان، ویتنام، ملائشیا، انڈونیشیا، جنوبی چینی سمندروں کے چیلنجوں اور فلپائن کو چین کو لاحق خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے ہوگی۔

مسٹر پومپیو نے کہا،”ایسا ہوسکتا ہے کہ جو کچھ امریکہ نے کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کا اثر کسی نہ کسی جگہ پر پڑے،ایسا ہوسکتا ہے کہ دیگر ملکوں کو اپنے دفاع کی ذمہ داری خود ہی اور کچھ اس طرح لینی پڑے جو پہلے کبھی نہیں لی گئی۔ لہذا، ہم پوری دنیا کے اپنے تمام ساتھیوں اور خاص طور پر اپنے یورپی دوستوں سے پوری طرح مشورہ کرنا چاہتے ہیں۔“

انہوں نے کہا،”جرمنی سے امریکی فوجیں ہٹانے کے فیصلے کے سلسلے میں صدر ٹرمپ کی تنقید کی گئی ہے۔ ان کی مذمت کرنے والے لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس سے روس کے یورپ کے لئے خطرہ بڑھ جائے گا، لیکن میں اس دلیل سے اتفاق نہیں کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر فوج کی تعیناتی کا ایک طویل عمل ہے۔ امریکہ نے تقریبا ڈھائی سال قبل حکمت عملی تیار کرنا شروع کردی تھی، جس کے تحت افریقہ، ایشیاء میں افواج کی تعیناتی پر غور کیا جارہا ہے۔ ہماری فوج مغربی ایشیاء اور یورپ میں تعینات ہے۔

قبل ازیں مسٹر پمپیو نے گذشتہ ہفتے ہندوستان کے ساتھ سرحد پر کشیدگی بڑھانے اور جنوبی سمندری خطے میں فوجی حکمت عملی پر چینی فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی کو’برا اداکار‘ قرار دیا“۔

دوسری طرف، اعلی امریکی سفارت کاروں نے کہاکہ،”یکیورٹی آلات کی تعیناتی کا ہمارا وسیع نظام ہے،سائبر خطرات سے نمٹنے کے لئے ہماری صلاحیت ہے اور ان کا ہم کس طرح استعمال کرتے ہیں اس کا ایک نظام ہے۔ ایسا کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟ جرمنی سے امریکی فوجیوں کو ہٹانے کے فیصلے کو، جو آپ صدر ٹرمپ کے ساتھ وابستہ کرکے دیکھ رہے ہیں،وہ اجتماعی عمل سے اخذ کرہ ہے اور ہم دنیا بھر میں اپنے وسائل کی کس طرح توسیع کر رہے ہیں۔“

انہوں نے کہا،”صدر ٹرمپ نے اس بارے میں بات کی ہے۔ وزیر دفاع مارک ایسپر آج لندن اور کل بروسلز کا دورہ کریں گے۔ ہم اپنے منصوبے کے بارے میں بات کریں گے اور آپ کو بتائیں گے کہ ہم اس تعیناتی کے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.