برطانیہ کے آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والی 90 سالہ مارگریٹ کینن دنیا کی پہلی خاتون بن گئیں جسے فائزر کمپنی کی کرونا ویکسین لگائی گئی ہے۔ مارگریٹ کینن کورونا ویکسین کی خوراک لینے والی دنیا کی پہلی انسان بن گئی ہیں۔
کونٹری کے ہسپتال میں مارگریٹ کینن کو ویکسین لگائی گئی۔ اس موقع پر مارگریٹ کینان نے کہا کہ ’یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں دنیا میں پہلی انسان ہوں جس نے فائزر بائیو این ٹیک کی کوویڈ۔19 ویکسین استعمال کی ہے‘۔
برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں کورونا ٹیکہ اندازی کا بڑے پیمانہ پر آغاز کیا گیا۔ برطانیہ میں آج سے کوویڈ۔19 ویکسینیشن پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق ملکہ ایلزبتھ بھی چند ہفتوں میں فائزر کی بنائی ہوئی ویکسین لگوائیں گی۔
برطانیہ ویکیسن استعمال کرنے کی اجازت دینے والا دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے نے فائزر کمپنی کو ویکسین کی چار کروڑ خوراکوں کا آرڈر پہلے ہی دیا تھا۔ برطانیہ میں سب سے پہلے ویکسین، کیئر ہومز میں مقیم عمر رسیدہ افراد اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کو لگائی جائے گی، جس کے بعد عمر رسیدہ افراد اور انتہائی بیمار افراد کو دی جائے گی۔ بعدازاں عمر کی بنیاد پر باقی آبادی کو ویکسین دی جائے گی۔
فائزر ویکسین کو منفی 70 درجہ حرارت میں رکھا ہوگا جبکہ منفی دو سے آٹھ ڈگری درجہ حرارت میں صرف پانچ دن تک رکھا جاسکتا ہے۔ برطانوی ہیلتھ سروسز کے ڈائرکٹر سٹیفن پاوس نے بتایا کہ تمام پیچیدگیوں کے باوجود ملک بھر میں تاریخ کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔