افغانستان میں جاری بحران کے درمیان ٹویٹر نے اب امر اللہ صالح کے دفتر کا اکاؤنٹ معطل کر دیا ہے۔
طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد جب اشرف غنی ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے تو امر اللہ صالح نے خود کو افغانستان کا صدر قرار دیا تھا۔
امراللہ صالح کے دفتر کے اکاؤنٹ کی معطلی کے ساتھ ساتھ امراللہ صالح کے دفتر سے متعلق دیگر تمام اکاؤنٹس کو بھی سوشل میڈیا سائٹ نے معطل کردیا ہے۔ حالانکہ اس دوران امر اللہ صالح کے ذاتی اکاؤنٹ کو معطل نہیں کیا گیا ہے، جس پر کچھ گھنٹے قبل انہوں نے طالبان اور پاکستان کی سخت الفاظ میں مزمت بھی کی ہے۔
ٹویٹر کے ذریعے یہ کاروائی اس وقت کی گئی جب صالح اور ان کی پارٹی نے افغانستان کے آئندہ حکمران ہونے کا دعویٰ کیا۔
ٹویٹر کے مطابق صالح کی پارٹی اور ان کے دیگر تمام اکاؤنٹس نے ٹویٹر کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی، جس کے بعد اکاؤنٹ کو معطل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان طالبان حکومت کے لئے بہت بڑا ہے: امر اللہ صالح
طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد جب صدر اشرف غنی افغانستان سے فرار ہوگئے تب نائب صدر امر اللہ صالح نے دعویٰ کیا کہ وہ جمہوری افغانستان حکومت کے قائم مقام اور جائز صدر ہیں۔
واضح رہے کہ امر اللہ صالح شمال مشرقی افغانستان میں پنج شیر میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، جن پر طالبان کا کنٹرول نہیں ہے۔