ETV Bharat / international

مصنوعی ہاتھ بنانے والی فیکٹری - فیکٹری

دو برس قبل شروع ہونے والی اس فیکٹری نے اس کام کے لیے اب تک 10 لاکھ سے زائد بوتلوں کا استعمال کیا ہے۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jul 27, 2019, 11:01 PM IST

آسٹریلیا میں قائم ایک سماجی فیکٹری نے پلاسٹک کے بوتلوں کے ذریعہ معذور بچوں کو مصنوعی ہاتھ فراہم کرنے کی سمت میں شاندار اقدام کیا ہے۔

مصنوعی ہاتھ بنانے والی فیکٹری

فیکٹری کے ذریعہ کیے جا رہے اس کام سے نہ صرف ماحولیات کو خراب ہونے سے بچایا جا سکتا ہے بلکہ معذوروں کی زندگی میں بھی تبدیلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

فیکٹری کے ڈائریکٹر سین ٹیر کا کہنا ہے کہ مصنوئی ہاتھ کو بنانا بہت اہم چیز ہے، نفسیاتی طور پر معذور بچوں کے لیے یہ انتہائی مفید ہے۔ یہ معذور کے اہل خانہ کو چاند پر جانے جیسا احساس کراتا ہے۔

معذور بچے فیکٹری میں آکر اپنے ہاتھ کی ناپ دے جاتے ہیں۔ بعد ازاں اسی سائز پر فیکٹری ان کے لیے مصنوعی ہاتھ بنا کر انہیں ہاتھ نہ ہونے کے احساس کو ختم کر دیتی ہے۔

ان مصنوعی ہاتھوں کو تھری ڈی تکنیک کی مدد سے بنایا جاتا ہے۔

دو برس قبل شروع ہونے والی اس فیکٹری نے اس کام کے لیے اب تک 10 لاکھ سے زائد بوتلوں کا استعمال کیا ہے۔

کمپنی کے سی ای او ٹین سیر پورے آسٹریلیا کے درجنوں علاقوں سے بوتل کے کیپز کو یکجا کرا کر اسے ریسائکل کے لیے فیکٹری میں بھیج دیتے ہیں۔

آسٹریلیا کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے بھی پلاسٹک، شیشے کے بوتلوں اور جار کو ریسائکل کے لیے یکجا کیا جاتا ہے۔

آسٹریلیا میں قائم ایک سماجی فیکٹری نے پلاسٹک کے بوتلوں کے ذریعہ معذور بچوں کو مصنوعی ہاتھ فراہم کرنے کی سمت میں شاندار اقدام کیا ہے۔

مصنوعی ہاتھ بنانے والی فیکٹری

فیکٹری کے ذریعہ کیے جا رہے اس کام سے نہ صرف ماحولیات کو خراب ہونے سے بچایا جا سکتا ہے بلکہ معذوروں کی زندگی میں بھی تبدیلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

فیکٹری کے ڈائریکٹر سین ٹیر کا کہنا ہے کہ مصنوئی ہاتھ کو بنانا بہت اہم چیز ہے، نفسیاتی طور پر معذور بچوں کے لیے یہ انتہائی مفید ہے۔ یہ معذور کے اہل خانہ کو چاند پر جانے جیسا احساس کراتا ہے۔

معذور بچے فیکٹری میں آکر اپنے ہاتھ کی ناپ دے جاتے ہیں۔ بعد ازاں اسی سائز پر فیکٹری ان کے لیے مصنوعی ہاتھ بنا کر انہیں ہاتھ نہ ہونے کے احساس کو ختم کر دیتی ہے۔

ان مصنوعی ہاتھوں کو تھری ڈی تکنیک کی مدد سے بنایا جاتا ہے۔

دو برس قبل شروع ہونے والی اس فیکٹری نے اس کام کے لیے اب تک 10 لاکھ سے زائد بوتلوں کا استعمال کیا ہے۔

کمپنی کے سی ای او ٹین سیر پورے آسٹریلیا کے درجنوں علاقوں سے بوتل کے کیپز کو یکجا کرا کر اسے ریسائکل کے لیے فیکٹری میں بھیج دیتے ہیں۔

آسٹریلیا کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے بھی پلاسٹک، شیشے کے بوتلوں اور جار کو ریسائکل کے لیے یکجا کیا جاتا ہے۔

Intro:Body:

salim


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.