ترکی کے نائب صدر فوئیٹ اوکٹائے نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ پر دباو بنانے کا منصوبہ ہے، جس میں امریکہ میں رہ رہے فتح اللہ گولن کی حوالگی کی مانگ کی گئی ہے، جسے انقرہ نے سنہ 2016 میں ترکی میں تختہ پلٹ کی کوشش کا قصوروار ٹھہرایا ہے۔
فوئیٹ اوکٹائے نے کلا ل۔7براڈ کاسٹر سے با ت چیت میں کہا کہ 'ترکی کے نظریہ سے کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ مواصلات چینل پھر سے اسی طرح کام کریں گے۔ ہمارے ساتھ تختہ پلٹ کی کوشش کی گئی۔ ماسٹر مائینڈ امریکہ میں ہے۔ اس کی حوالگی کے لئے پوچھنے کے علاوہ اور کچھ بھی فطری نہیں ہے۔ یہ عمل جاری رہے گا۔ ملک کی نئی قیادت پر ہم اس معاملہ پر اپنا دباو بنائیں گے'۔
ترکی نے بار بار و اشنگٹن پر کردستان ورکرس پارٹی (پی کے کے) کی حمایت کا الزام لگایا ہے، جسے ترکی دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کرتا ہے۔
اوکٹائے نے امریکہ پر شام میں دہشت گرد گروپوں کے ساتھ کام کرنے کا بھی الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں امید ہے کہ امریکہ دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ کام کرنا بند کردے گا'۔