عام طور پر خواجہ سراؤں کو سماج میں بری نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ ان پر اکثر طنز کیا جاتا ہے۔ ان سے بدسلوکی اور بدتمیزی کی جاتی ہے۔
اسی تناظر میں پاکستانی حکومت نے مسیحی خواجہ سراؤں کے لیے خصوصی چرچ کا انتطام کیا ہے۔
پاکستان کے مسیحی خواجہ سرا افراد کی دشواریوں کے حل اور مناسب سہولیات کے لیے اس طرح کا اقدام کیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ یہ خواجہ سرا اجتماعی طور پر بائبل کا مطالعہ بھی کرتے ہیں۔ اس علاوہ چرچ میں ایک خواجہ سرا (ٹرانسجینڈر) بزرگ کے ذریعہ ڈھول کے ساتھ گایا بھی جاتا ہے۔
اس چرچ کو خواجہ سراؤں کا پہلا چرچ کہا جاتا ہے۔ جو پاکستان میں مسیحی خواجہ سراؤں کے لئے مختص ہے۔
واضح رہے کہ 'خواجہ سرا' ایک اصطلاح ہے جو اکثر جنوبی ایشیا میں ٹرانس جینڈر خواتین کے لئے استعمال کی جاتی ہے، حالانکہ کچھ اس کو توہین آمیز بھی سمجھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: خواجہ سراؤں کے لیے اب یہ نیا مزاق کیسا؟
چرچ کی پادری اور شریک بانی غزالہ شفیق نے کہا کہ انہوں نے بائبل کی لمبی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ سراؤں کو خدا کی خوشنودی حاصل ہے۔