سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بہروز کمالوندی نے کہا کہ نطنز جوہری تنصیب میں ہونے والے دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس تخریبی کاروائی کے ملزمین کی شناخت کرلی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی سیکوریٹی ایجنسیز نے ملزمین کی شناخت کرلی ہے اور بہت جلد انہیں ڈھونڈ نکالا جائے گا جس کے بعد دھماکوں کا مقصد اور طریقہ کار کے بارے میں مزید تفصیلات معلوم کی جائیں گی۔ انہوں نے اس سلسلہ میں مزید تفصیلات کے انکشاف سے انکار کردیا اور کہا کہ ابھی تفتیش جاری ہے۔
بہروز کمالوندی نے مزید کہا کہ ایران کی یورانیم افزودگی کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔ نطنز جوہری تنصیب کی درستگی کا کام تیزی سے جاری ہے۔
اے ای او آئی نے 2 جولائی کو کہا تھا کہ نطنز میں زیر تعمیر جوہری تنصیب کے شیڈ میں دھماکے کئے گئے جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی یہاں جاری سرگرمیوں میں کوئی خلل پڑا ہے۔ 24 اگست کو کمالوندی نے اعلان کیا تھا کہ نظنز کمپلیکس میں ہونے والے دھماکے تخریب کاری کی ایک کاروائی تھی۔