بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے 10 افراد کو سزائے موت اور پانچ دیگر افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
چٹگام کے ڈویژنل اسپیڈی ٹرائل ٹریبونل جج اے کے ایم مزمل حق نے قتل کے 21 سال بعد سزا کا اعلان کیا۔
سزا یافتہ افراد میں مانک، طارق، فاروق احمد، بشیر احمد، ادریس، زاہد، راشد، نصیرالدین اور جاشمن الدین شامل ہیں جو ستکانیا سب ڈسٹرکٹ کے سونکانیا کے رہنے والے ہیں۔ ایک اور سزا یافتہ لطف الرحمٰن لٹو کی سماعت کے دوران موت ہوگئی۔ ٹربیونل نے عدم ثبوت کی بنیاد پر چار دیگر افراد کو رہا کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کابل میں دھماکہ، دو افراد ہلاک
استغاثہ کے مطابق سونکنیا یونین کے صدر اور ستانیا سب ڈسٹرکٹ کے عوامی لیگ کے رہنما امجد حسین کو 4 اکتوبر سنہ 1999 کو بدمعاشوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
اس معاملے میں روشن اختر نے 21 افراد کے خلاف ستکانیا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ 22 دسمبر 2000 کو پولیس نے اس معاملے میں 20 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ 11 نومبر کو عدالت نے دس ملزمین کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا۔
محترمہ اختر نے بتایا کہ وہ اس فیصلے سے بہت خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 'میں گذشتہ 21 برسوں سے اس فیصلے کا انتظار کر رہی تھی'۔