ETV Bharat / international

Taliban violently disperse protest: جلال آباد میں طالبان کے خلاف مظاہرے کے دوران فائرنگ، ایک ہلاک، 6 زخمی

جلال آباد، دارالحکومت کابل سے پہلے طالبان کے کنٹرول میں آنے والا آخری شہر تھا۔

Taliban violently disperse protest
Taliban violently disperse protest
author img

By

Published : Aug 18, 2021, 7:22 PM IST

افغانستان پر طالبان کے قبضے کے خلاف پہلے احتجاج پر ملک کے 'نئے حکمرانوں' کی جانب سے پرتشدد ردعمل کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ مقامی میڈیا نے خبر دی ہے کہ طالبان نے ایک احتجاج پر فائرنگ کی، جس میں قومی پرچم بھی لہرایا گیا، اس فائرنگ میں کچھ لوگوں کے زخمی اور ایک کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ فائرنگ اس وقت ہوئی جب طالبان اور سابق صدر حامد کرزئی اور دیگر رہنماؤں کے درمیان کابل میں 'اتحاد حکومت' کی قیاس آرائیوں کے درمیان مذاکرات شروع ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جلال آباد میں بدھ کے احتجاج کے دوران لوگوں نے طالبان کا جھنڈا اتار دیا اور قومی پرچم کو سرخ، سبز اور سیاہ رنگوں میں لہرایا۔ جلال آباد، دارالحکومت کابل سے پہلے طالبان کے کنٹرول میں آنے والا آخری شہر تھا۔ مقامی نیوز ایجنسی کے زریعے ٹویٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ قومی پرچم لے کر سڑک عبور کر رہے ہیں۔ اس کے بعد گولیاں چلنے لگتی ہیں، مشین گن سے فائرنگ ہوتی ہے۔ مظاہرہ رک گیا اور لوگ نعرے لگانے لگے۔

اتوار کو دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد طالبان کے لیے یہ پہلا جھٹکا تھا۔ اس سے قبل طالبان نے بھی خواتین کے حوالے سے اپنے موقف میں نرمی کا عندیہ دیا تھا۔ طالبان نے اشارہ کیا کہ خواتین کو مکمل ڈھانپنے والا برقع پہننے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ انہیں صرف حجاب پہننا ہے۔ طالبان کے اعلیٰ رہنماؤں نے اشارہ دیا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم یا ملازمت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ اگرچہ طالبان نے اس بار نرم موقف اپنانے کا عندیہ دیا ہے لیکن لوگ یقین نہیں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Taliban Viral Video: فتح کے بعد طالبان ارکان کا تفریحی ویڈیو وائرل

منگل کو طالبان نے تمام سرکاری ملازمین سے عام معافی (General amnesty) دیتے ہوئے کام پر واپس آنے کی اپیل کی تھی۔ طالبان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سب کے لیے عام معافی کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں آپ پورے اعتماد کے ساتھ اپنی معمول کی زندگی شروع کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود لوگوں کے ذہن میں 1996 سے 2001 کی حکمرانی کے دوران زنا کے معاملے میں کوڑے مارنے، اسٹیڈیم، چوک چوراہوں پر پھانسی دینے اور سنگسار کرنے کی یادیں محفوظ ہیں۔

افغانستان پر طالبان کے قبضے کے خلاف پہلے احتجاج پر ملک کے 'نئے حکمرانوں' کی جانب سے پرتشدد ردعمل کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ مقامی میڈیا نے خبر دی ہے کہ طالبان نے ایک احتجاج پر فائرنگ کی، جس میں قومی پرچم بھی لہرایا گیا، اس فائرنگ میں کچھ لوگوں کے زخمی اور ایک کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ فائرنگ اس وقت ہوئی جب طالبان اور سابق صدر حامد کرزئی اور دیگر رہنماؤں کے درمیان کابل میں 'اتحاد حکومت' کی قیاس آرائیوں کے درمیان مذاکرات شروع ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جلال آباد میں بدھ کے احتجاج کے دوران لوگوں نے طالبان کا جھنڈا اتار دیا اور قومی پرچم کو سرخ، سبز اور سیاہ رنگوں میں لہرایا۔ جلال آباد، دارالحکومت کابل سے پہلے طالبان کے کنٹرول میں آنے والا آخری شہر تھا۔ مقامی نیوز ایجنسی کے زریعے ٹویٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ قومی پرچم لے کر سڑک عبور کر رہے ہیں۔ اس کے بعد گولیاں چلنے لگتی ہیں، مشین گن سے فائرنگ ہوتی ہے۔ مظاہرہ رک گیا اور لوگ نعرے لگانے لگے۔

اتوار کو دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد طالبان کے لیے یہ پہلا جھٹکا تھا۔ اس سے قبل طالبان نے بھی خواتین کے حوالے سے اپنے موقف میں نرمی کا عندیہ دیا تھا۔ طالبان نے اشارہ کیا کہ خواتین کو مکمل ڈھانپنے والا برقع پہننے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ انہیں صرف حجاب پہننا ہے۔ طالبان کے اعلیٰ رہنماؤں نے اشارہ دیا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم یا ملازمت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ اگرچہ طالبان نے اس بار نرم موقف اپنانے کا عندیہ دیا ہے لیکن لوگ یقین نہیں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Taliban Viral Video: فتح کے بعد طالبان ارکان کا تفریحی ویڈیو وائرل

منگل کو طالبان نے تمام سرکاری ملازمین سے عام معافی (General amnesty) دیتے ہوئے کام پر واپس آنے کی اپیل کی تھی۔ طالبان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سب کے لیے عام معافی کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں آپ پورے اعتماد کے ساتھ اپنی معمول کی زندگی شروع کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود لوگوں کے ذہن میں 1996 سے 2001 کی حکمرانی کے دوران زنا کے معاملے میں کوڑے مارنے، اسٹیڈیم، چوک چوراہوں پر پھانسی دینے اور سنگسار کرنے کی یادیں محفوظ ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.