افغان طالبان کے امیر ہبۃ اللہ اخونزادہ نے طالبان کو ہدایت دی ہے کہ تمام سینیئرز اپنی صفوں سے حکومت مخالف افراد کو جلد نکالیں، کچھ غلط ہوا تو اس کے نتائج کے ذمہ دار سینیئرز ہوں گے۔
فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق افغان طالبان کے امیر ہبۃ اللہ اخونزادہ نے طالبان کمانڈرز اور سینیئر اہلکاروں کے نام تحریری پیغام جاری کیا ہے۔
اپنے پیغام میں ہبۃ اللہ اخونزادہ نے تحریک میں دراندازی کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کمانڈر اپنی صفوں کو صاف کریں، تمام سینیئرز اپنی صفوں میں حکومت مخالف کام کرنے والوں کو شناخت کریں اور انہیں اپنی صفوں سے جلد از جلد نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان یونٹ کمانڈروں کو اپنے ریکروٹس کے ساتھ بیٹھنے کے لیے وقت نکالنا چاہیے۔
ملا ہبۃ اللہ اخونزادہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کچھ بھی غلط ہوا تو اس کے نتائج کے دنیا اور آخرت میں ذمہ دار تمام سینیئرز ہوں گے۔ طالبان امیر نے کہا ہے کہ طالبان یونٹ کمانڈروں کو اپنے اہلکاروں کے ساتھ بیٹھنے کے لیے وقت نکالنا چاہیے۔
واضح رہے کہ افغان طالبان کے سپریم لیڈر ملا ھبۃ اللہ اخوندزادہ مبینہ طور پر اتوار کے روز افغانستان کے شہر قندھار میں منقعد ہونے والے عوامی اجتماع میں پہلی بار منظر عام پر آئے۔
یہ بھی پڑھیں
جہاں انھوں نے قندھار میں واقع مدرسہ دارالعلوم حکیمہ کے اجتماع میں شرکت کی اور اپنے سپاہیوں و شاگردوں سے خطاب کیا۔
اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے وہ گوشہ نشین رہے ہیں اور سیاست سے گریز کر رہے تھے اور صرف مذہبی خطاب کر رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق، ان کی گوشہ نشینی کے باعث طالبان حکومت میں ان کے کردار کے حوالے سے قیاس آرائیوں نے جنم لیا حتیٰ کہ ان موت کی افواہیں بھی پھیلیں۔
امریکی ڈرون حملے میں ان کے پیشرو ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد وہ 2016 سے طالبان کے رہنما ہیں۔