ETV Bharat / international

اگر پاکستانی طالبان، ہمارے سربراہ کو مانتے ہیں تو ان کی بات بھی ماننا ہوگی: ذبیح اللہ مجاہد

author img

By

Published : Aug 29, 2021, 9:52 AM IST

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغان طالبان کے سربراہ بار بار واضح کرچکے ہیں کہ افغان سر زمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

taliban spokesman zabihullah mujahid
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد

میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایک سینیئر صحافی سے خصوصی گفتگو میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اگر پاکستانی طالبان، افغان طالبان کے سربراہ کو اپنا سربراہ مانتے ہیں تو انہیں ان کی بات بھی ماننا ہوگی۔ ساتھ ہی طالبان پاکستان کو یقین دلاتے ہیں ہماری سرزمین ان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاک افغان طویل سرحد پر بعض مقامات ایسے ہیں جہاں ابھی تک ان کی رسائی نہیں، حکومت کی تشکیل کے بعد اس سے متعلق مکینزم بنائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان نے کہا ہے کہ 31 اگست تک امریکہ اور برطانیہ اپنا انخلا مکمل کریں اور اگر 31 اگست کے بعد بھی امریکی فوجی موجود رہتے ہیں تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا اور نتائج کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔

طالبان کے اس بیان کے بعد برطانیہ، فرانس، جرمنی و دیگر ممالک نے کہا تھا کہ وہ ڈیڈلائن میں توسیع کے لیے اپنے شراکت داروں اور طالبان سے رابطے میں ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امید ظاہر کی تھی کہ 31 اگست تک انخلا کا آپریشن مکمل کرلیا جائے گا۔

طالبان نے کابل ایئرپورٹ کو بڑی حد تک سیل کیا

اس کے بعد 26 اگست کو کابل ائیرپورٹ پر دو دھماکے ہوئے جس میں تقریباً 170 کے قریب افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 13 امریکی فوجی، دو برطانوی شہری اور دیگر افغان باشندے شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 15 اگست کو طالبان افغان دارالحکومت کابل میں بھی داخل ہوگئے تھے جس کے بعد ملک کا کنٹرول عملی طور پر ان کے پاس چلا گیا ہے اور افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد حکومتی عہدے دار فرار ہوچکے ہیں۔

طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد غیر ملکی اور افغان شہریوں کی بڑی تعداد ملک سے نکلنے کی خواہش میں کابل ائیرپورٹ پر موجود ہیں جبکہ ائیرپورٹ کا انتظام امریکی فوجیوں نے سنبھال رکھا ہے اور روزانہ درجنوں پروازیں شہریوں کو وہاں سے نکال رہی ہیں۔

(یو این آئی)

میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایک سینیئر صحافی سے خصوصی گفتگو میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اگر پاکستانی طالبان، افغان طالبان کے سربراہ کو اپنا سربراہ مانتے ہیں تو انہیں ان کی بات بھی ماننا ہوگی۔ ساتھ ہی طالبان پاکستان کو یقین دلاتے ہیں ہماری سرزمین ان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاک افغان طویل سرحد پر بعض مقامات ایسے ہیں جہاں ابھی تک ان کی رسائی نہیں، حکومت کی تشکیل کے بعد اس سے متعلق مکینزم بنائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان نے کہا ہے کہ 31 اگست تک امریکہ اور برطانیہ اپنا انخلا مکمل کریں اور اگر 31 اگست کے بعد بھی امریکی فوجی موجود رہتے ہیں تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا اور نتائج کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے۔

طالبان کے اس بیان کے بعد برطانیہ، فرانس، جرمنی و دیگر ممالک نے کہا تھا کہ وہ ڈیڈلائن میں توسیع کے لیے اپنے شراکت داروں اور طالبان سے رابطے میں ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امید ظاہر کی تھی کہ 31 اگست تک انخلا کا آپریشن مکمل کرلیا جائے گا۔

طالبان نے کابل ایئرپورٹ کو بڑی حد تک سیل کیا

اس کے بعد 26 اگست کو کابل ائیرپورٹ پر دو دھماکے ہوئے جس میں تقریباً 170 کے قریب افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 13 امریکی فوجی، دو برطانوی شہری اور دیگر افغان باشندے شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 15 اگست کو طالبان افغان دارالحکومت کابل میں بھی داخل ہوگئے تھے جس کے بعد ملک کا کنٹرول عملی طور پر ان کے پاس چلا گیا ہے اور افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد حکومتی عہدے دار فرار ہوچکے ہیں۔

طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد غیر ملکی اور افغان شہریوں کی بڑی تعداد ملک سے نکلنے کی خواہش میں کابل ائیرپورٹ پر موجود ہیں جبکہ ائیرپورٹ کا انتظام امریکی فوجیوں نے سنبھال رکھا ہے اور روزانہ درجنوں پروازیں شہریوں کو وہاں سے نکال رہی ہیں۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.