افغانستان حکومت آنے والے دنوں میں خواتین کو بھی حکومت میں شامل کرے گی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بات کہی ہے۔
طالبان نے منگل کو افغانستان کی عبوری حکومت کا اعلان کیا تھا، جس میں کسی بھی خاتون کو وزیر کے طور پر شامل نہیں کیا تھا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے بدھ کو ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ’’یہ حکومت عبوری ہے۔ شرعیہ قوانین کے احترام کرتے ہوئے خواتین کے لیے عہدے ہوں گے۔ یہ ایک شروعات ہے لیکن ہم خواتین کے لیے سیٹیں تلاش کریں گے۔ وہ حکومت کا حصہ ہوسکتی ہیں۔ یہ دوسرے مرحلے میں ہوگا ‘‘۔
واضح رہے کہ کابل کے شہریوں نے طالبان کی عبوری حکومت میں خواتین کی شراکت داری یقینی بنانے کے مطالبے پر کابل کے مغربی حصے میں اور ہرات میں احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
طالبان کی عبوری حکومت میں کس کے نام کون سا قلمدان
طالبان کی نئی حکومت کے سربراہ محمد حسن اخوند ہوں گے، جبکہ ملاعبد الغنی برادر کو معاون سرپرست ریاست اور وزرا کا عہدہ دیا گیا ہے۔ اسی طرح مولوی محمد یعقوب مجاہد وزیردفاع، سراج حقانی کو وزیرداخلہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ متعدد کارکن مختلف قلمدان تفویض کیے گئے ہیں۔
(یو این آئی)