طالبان نے پاکستان میں افغانستان کے سفیر کی بیٹی کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فعل کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے ٹویٹ کیا کہ "ہم پاکستان میں ایک افغان بچی کے اغوا اور تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم حکومت پاکستان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ قصورواروں کی گرفتاری اور سزا دینے کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں تاکہ اس طرح کی حرکتوں سے دونوں ممالک کے مابین نفرت پیدا نہ ہو۔"
افغان وزارت خارجہ کے مطابق 16 جولائی کو سفیر کی بیٹی کو اسلام آباد میں گھر جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا اور کئی گھنٹوں کے تشدد کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
اس واقعہ کے بعد افغانستان نے ہفتہ کو کابل میں پاکستانی سفیر کو احتجاج درج کرنے کے لیے طلب کیا اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ ذمہ داروں کو سزا دیں اور افغان سفارت کاروں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
اس کے بعد اتوار کو افغانستان نے پاکستان سے اپنے سفیر اور سینئر سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے۔