افغانستان کے شمالی صوبہ بغلان میں پولیس چیف کے ترجمان نے بتایا کہ بغلان میں طالبان نے پولیس چوکی پر اچانک حملہ کر دیا جس میں کم از کم 13 پولیس اہلکار کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔
بغلان ہسپتال کے سربراہ ہین الدین صیاد نے بتایا کہ پانچ زخمیوں کے علاوہ 13 لاشیں لائی گئی ہیں۔
تاہم، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے شہری علاقوں میں گولہ باری کی، جس سے اس ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا: بوکو حرام کے قبضے سے 344 مغوی طلبا رہا
صوبائی پولیس چیف کے ترجمان جاوید بشارت نے بتایا کہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
منگل اور بدھ سے ہی طالبان نے شمالی بغلان اور جنوبی صوبہ ارزگان میں حملہ شروع کر دیا ہے۔ افغانستان میں حملوں کی ایک لہر شروع ہو گئی ہے۔
ایک عہدیداروں نے بتایا کہ اس حملے میں افغان سیکیورٹی فورسز کے کم از کم 19 ارکان اور 11 طالبانی جنگجو مارے گئے ہیں۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب افغانستان میں تشدد میں کمی کرنے کے مطالبات کے درمیان طالبان کی ایک ٹیم بدھ کو پاکستانی حکومت کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے لیے اسلام آباد پہنچی ہے۔