ETV Bharat / international

حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے

دعا بستاتی دمشق میں بغیر ہاتھ کے پیدا ہوئیں لیکن وقت کے گذرنے کے ساتھ وہ اپنا سارا کام خود سے کرنے کی عادی ہوتی چلی گئیں۔

author img

By

Published : Jul 13, 2019, 12:07 AM IST

متعلقہ تصویر

جسم کی معذوری کسی بھی کام میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ اگر حوصلہ ہے تو ہر وہ کام ممکن ہے جو صحیح و سالم شخص انجام دے سکتا ہے۔

حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے

اس کی ایک مثال شام کی 29 سالہ دعا بستاتی ہیں، جو پیدائشی طور پر دونوں ہاتھوں سے معذور ہیں، لیکن وہ اپنا سارا کام پیروں کے انگھوٹے سے انجام دیتی ہیں۔

دعا بستاتی دمشق میں بغیر ہاتھ کے پیدا ہوئیں لیکن وقت کے گذرنے کے ساتھ وہ اپنا سارا کام خود سے کرنے کی عادی ہوتی چلی گئیں۔

دعا بستاتی کا کہنا ہے کہ 'میں بغیر ہاتھ کے تو پیدا ہوئی ہوں لیکن میں اپنا سارا کام پیروں سے انجام دیتے ہوئے بڑی ہوئی ہوں۔ اب مجھے اپنے ہاتھ نہ ہونے کا احساس تک نہیں ہوتا ہے'۔

دعا کی ابتدائی تعلیم معذور بچوں کے اسکول 'الامن' میں ہوئی ہے۔ گیارہ برس کی عمر میں انھیں ڈرائینگ میں بہتر کرنے کا احساس ہوا، تبھی سے انہوں نے پیروں سے ڈرائینگ کرنے کی شروعات کی۔

دعا کا کہنا ہے کہ ان کی بہن نے مسلسل حوصلہ افزائی کی، یہاں تک کہ انہوں نے فن آرٹ میں ڈگری بھی حاصل کرلی۔

دعا بستاتی کو نوکری کے حصول کے لیے انتہائی مشقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ معذور ہونے کی وجہ سے انہیں کوئی کمپنی نوکری نہیں دے رہی ہے۔

دعا نے بین الاقوامی سطح پر آرٹسٹ بننے تک ڈرائنگ کو پوری دلچسپی کے ساتھ کرتے رہنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ 'میرا اس کام کے ذریعے لوگوں کو یہ بھی بتانا ہے کہ معذور افراد بھی سب کچھ کر سکتے ہیں'۔

جسم کی معذوری کسی بھی کام میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ اگر حوصلہ ہے تو ہر وہ کام ممکن ہے جو صحیح و سالم شخص انجام دے سکتا ہے۔

حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے

اس کی ایک مثال شام کی 29 سالہ دعا بستاتی ہیں، جو پیدائشی طور پر دونوں ہاتھوں سے معذور ہیں، لیکن وہ اپنا سارا کام پیروں کے انگھوٹے سے انجام دیتی ہیں۔

دعا بستاتی دمشق میں بغیر ہاتھ کے پیدا ہوئیں لیکن وقت کے گذرنے کے ساتھ وہ اپنا سارا کام خود سے کرنے کی عادی ہوتی چلی گئیں۔

دعا بستاتی کا کہنا ہے کہ 'میں بغیر ہاتھ کے تو پیدا ہوئی ہوں لیکن میں اپنا سارا کام پیروں سے انجام دیتے ہوئے بڑی ہوئی ہوں۔ اب مجھے اپنے ہاتھ نہ ہونے کا احساس تک نہیں ہوتا ہے'۔

دعا کی ابتدائی تعلیم معذور بچوں کے اسکول 'الامن' میں ہوئی ہے۔ گیارہ برس کی عمر میں انھیں ڈرائینگ میں بہتر کرنے کا احساس ہوا، تبھی سے انہوں نے پیروں سے ڈرائینگ کرنے کی شروعات کی۔

دعا کا کہنا ہے کہ ان کی بہن نے مسلسل حوصلہ افزائی کی، یہاں تک کہ انہوں نے فن آرٹ میں ڈگری بھی حاصل کرلی۔

دعا بستاتی کو نوکری کے حصول کے لیے انتہائی مشقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ معذور ہونے کی وجہ سے انہیں کوئی کمپنی نوکری نہیں دے رہی ہے۔

دعا نے بین الاقوامی سطح پر آرٹسٹ بننے تک ڈرائنگ کو پوری دلچسپی کے ساتھ کرتے رہنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ 'میرا اس کام کے ذریعے لوگوں کو یہ بھی بتانا ہے کہ معذور افراد بھی سب کچھ کر سکتے ہیں'۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.