صدر سری سینا کا کہنا ہے کہ وہ ہنگامی قانون کے تحت عوامی مقامات پر کسی بھی طرح کے نقاب یا چہرہ چھپانے پر پابندی عائد کررہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس پابندی کا مقصد قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پابندی کا اطلاق پیر سے ہوگا۔
یہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب مسلم مذہبی رہنماؤں نے بھی مسلمان خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ کسی بھی ردعمل سے پچنے کے لیے نقاب نہ پہنیں۔
سری لنکا میں تقریبا 10 فیصد مسلمان آباد ہیں اور وہ مذہب کے معاملے میں اعتدال پسند مانے جاتے ہیں۔