پونے: اے آئی سی سی صدر ملکارجن کھرگے نے جمعرات کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اس دعوے کا جواب دیا جس میں انھوں نے کہا ہے کہ، کانگریس جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو بحال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
کھرگے نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ آرٹیکل 370 کے معاملے کو صرف سماج میں تقسیم پیدا کرنے کے لیے زندہ رکھے ہوئے ہے۔
پونے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی پر کانگریس اور اس کے سینئر لیڈروں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے بدسلوکی کا الزام لگایا۔
کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ، "امت شاہ، اپنی انتخابی ریلیوں میں، کانگریس پر جھوٹ پھیلانے کا الزام لگاتے ہیں۔ (لیکن) وہ (خود) کہہ رہے ہیں کہ کانگریس (جموں و کشمیر میں) دفعہ 370 کو واپس لانا چاہتی ہے۔ مجھے بتاؤ، یہ کس نے اور کب کہا؟ اگر یہ (آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کی قرارداد) پارلیمنٹ میں پاس ہو چکی ہے تو آپ اس مسئلہ کو کیوں زندہ رکھنا چاہتے ہیں؟۔ کھرگے نے مزید کہا کہ، آپ (امت شاہ) سماج کو تقسیم کرنے کے لیے اس مسئلہ کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں، اگر آپ ایسا کہنا چاہتے ہیں تو کشمیر جا کر کہیں، کشمیر میں انتخابات ختم ہو چکے ہیں۔
واضح رہے، جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی آئین کی دفعہ 370 کو اگست 2019 میں بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے منسوخ کر دیا تھا۔
جموں و کشمیر میں کانگریس، نیشنل کانفرنس کے ساتھ منسلک ہے جو حکومت کی سربراہی کررہی ہے۔ گزشتہ ہفتے جموں و کشمیر اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں مرکز سے کہا گیا تھا کہ وہ سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے منتخب نمائندوں سے بات چیت کرے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا حوالہ دیتے ہوئے، کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی کے ایک لیڈر 'بٹیں گے تو کٹیں گے' کہہ رہے ہیں۔ کھرگے نے اس طرح کے نعرے لگانے پر سوال اٹھایا۔
کھرگے نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، "کیوں (ایسا نعرہ دیں)؟ ملک متحد ہے۔ کانگریس نے ملک کو متحد رکھنے کا کام کیا۔ (ملک کو متحد رکھنے کے لیے) اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے اپنی جانیں قربان کیں۔ مہاتما گاندھی کا قتل ہوا۔ کانگریس نے یہ (قربانیاں) دیں۔" ، لیکن آپ نے نہ تو ملک کی یکجہتی، نہ اس کی آزادی یا غریبوں کے لیے لڑائی لڑی،"۔
اے آئی سی سی صدر نے زور دے کر کہا کہ کانگریس ملک کو متحد رکھنا چاہتی ہے اور اس کے لیے کوئی بھی قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں صرف 5 فیصد لوگوں کے پاس 62 فیصد دولت ہے اور 50 فیصد لوگوں کے پاس صرف 3 فیصد دولت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: