ETV Bharat / international

کابل مسجد کے باہر دھماکہ، 12 شہری ہلاک، 32 زخمی

امارات اسلامی افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا ہے کہ کابل کی عیدگاہ مسجد کے داخلی دروازے کے قریب بم دھماکا ہوا ہے جس میں 12 شہری جاں بحق ہوگئے ہیں۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان سعید خوستی نے کہاکہ واقعہ کے سلسلہ میں تین لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

several killed in blast outside kabul eidgah mosque
کابل مسجد کے باہر دھماکہ، متعدد شہریوں کی ہلاکت کا خدشہ
author img

By

Published : Oct 3, 2021, 7:07 PM IST

Updated : Oct 3, 2021, 11:00 PM IST

طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان دارالحکومت میں ایک مسجد کے دروازے پر بم کے حملے کے نتیجے میں 12 شہری ہلاک ہوئے جبکہ 32 زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ دھماکہ اتوار کو کابل میں عید گاہ مسجد کے داخلی دروازے کے قریب ہوا جہاں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے لیے ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا جا رہا تھا۔

کابل مسجد کے باہر دھماکہ، 12 شہری ہلاک، 32 زخمی

طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ حملے میں طالبان جنگجوؤں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

حملے میں ہلاک ہونے والے افراد مسجد کے دروازے کے باہر عام شہری تھے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کوئی اعداد و شمار فراہم نہیں کیے اور کہا کہ تحقیقات جاری ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان سعید خوستی نے کہاکہ واقعہ کے سلسلہ میں تین لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی تاہم طالبان کے قبضے کے بعد داعش کی جانب سے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

Tweet
طالبان کے ترجمان کا ٹویٹ

کابل میں غیرملکی فنڈنگ سے چلنے والے ہسپتال ایمرجنسی این جی او نے ٹوئٹ میں کہا کہ ہسپتال میں دھماکے کے تین زخمیوں کو لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'دھماکے سے کچھ دیر قبل طالبان نے اس طرف جانے والی سڑکیں بند کردی تھی جہاں عیدگاہ مسجد میں ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کی فاتحہ خوانی ہو رہی تھی'۔

تاہم اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ان کے خلاف داعش سے وابستہ جنگجوؤں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے نے دونوں گروہوں کے درمیان وسیع تنازع کے امکان کو بڑھایا ہے۔

طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان دارالحکومت میں ایک مسجد کے دروازے پر بم کے حملے کے نتیجے میں 12 شہری ہلاک ہوئے جبکہ 32 زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ دھماکہ اتوار کو کابل میں عید گاہ مسجد کے داخلی دروازے کے قریب ہوا جہاں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے لیے ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا جا رہا تھا۔

کابل مسجد کے باہر دھماکہ، 12 شہری ہلاک، 32 زخمی

طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ حملے میں طالبان جنگجوؤں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

حملے میں ہلاک ہونے والے افراد مسجد کے دروازے کے باہر عام شہری تھے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کوئی اعداد و شمار فراہم نہیں کیے اور کہا کہ تحقیقات جاری ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان سعید خوستی نے کہاکہ واقعہ کے سلسلہ میں تین لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی تاہم طالبان کے قبضے کے بعد داعش کی جانب سے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

Tweet
طالبان کے ترجمان کا ٹویٹ

کابل میں غیرملکی فنڈنگ سے چلنے والے ہسپتال ایمرجنسی این جی او نے ٹوئٹ میں کہا کہ ہسپتال میں دھماکے کے تین زخمیوں کو لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'دھماکے سے کچھ دیر قبل طالبان نے اس طرف جانے والی سڑکیں بند کردی تھی جہاں عیدگاہ مسجد میں ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کی فاتحہ خوانی ہو رہی تھی'۔

تاہم اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ان کے خلاف داعش سے وابستہ جنگجوؤں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے نے دونوں گروہوں کے درمیان وسیع تنازع کے امکان کو بڑھایا ہے۔

Last Updated : Oct 3, 2021, 11:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.