پاکستانی میڈیا رپورٹ اور پاکستان کے خارجہ دفتر میں موجود بھارتی عہدیداروں کے مطابق کلبھوشن جادھو معاملے میں بھارت کو دوسری قونصلر رسائی حاصل ہوگئی ہے۔
اس سے قبل پاکستان نے دعوی کیا تھا کہ کلبھوشن جادھو نے قونصلر رسائی کے لیے نظر ثانی کی درخواست دینے سے انکار کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ جادھو کو اپریل 2017 میں پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے جاسوسی اور شدت پسندی کے الزام میں سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا۔
اس کے بعد بھارت، جادھو تک ڈپلومیٹک فائدہ پہنچانے اور موت کی سزا کو چیلینج کرنے کے لئے پاکستان کے خلاف آئی سی جے یعنی انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس پہنچا تھا، جہاں پر کلبھوشن کی حمایت میں فیصلہ آیا تھا۔
آئی سی جے نے پاکستان سے جادھو کی سزا پر نظر ثانی کرنے اور انہیں جلد سے جلد قونصلر ایکسیس دینے کا حکم دیا تھا۔ اس وقت سے بھارت اس حکم پر عمل کرانے کے لئے مسلسل کوشش کر رہا تھا۔