ETV Bharat / international

او آئی سی میں سعودی عرب، پاکستان کی درخواست قبول کرنے سے گریزاں

سعودی عرب کشمیر سے متعلق فوری طور پر او آئی سی اجلاس کی پاکستان کی درخواست قبول کرنے سے گریز کر رہا ہے۔

author img

By

Published : Feb 6, 2020, 10:12 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 11:15 AM IST

Saudi reluctant to accept Pakistan's request for immediate OIC meeting on Kashmir: report
سعودی عرب کشمیر سے متعلق فوری طور پر

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ ملائشیا کے دوران او آئی سی کے کشمیر سے متعلق خاموشی پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

جمعرات کو پاکستانی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی زیرقیادت اسلامی تعاون تنظیم کے زیراہتمام کشمیر کے بارے میں فوری اجلاس طلب کرنے کی پاکستان کی کوشش ناکام معلوم ہوتی ہے۔

دسمبر میں سعودی عرب کے ذریعہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا کشمیر سے متعلق اجلاس کا منصوبہ تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے ملائشیا کے زیرقیادت سربراہی اجلاس میں پاکستان کی شرکت کی تصدیق کردی تھی لیکن سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دباؤ کے باعث اس پروگرام سے دستبردار ہوگئے۔

Saudi reluctant to accept Pakistan's request for immediate OIC meeting on Kashmir: report
سعودی عرب کشمیر سے متعلق فوری طور پر

مزید پڑھیں: پاکستانیوں کو بھی چین سےباہر نکالنے پر غور کریں گے: بھارت

رپورٹ میں ایک سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کا سی ایف ایم کی میٹنگ میں ناکامی پر او آئی سی کے ساتھ بےچینی کا احساس بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ ریاض پاکستان کی درخواست پر کشمیر سے متعلق اجلاس بلانے سے گریزاں ہے۔

جدہ کا ہیڈکوارٹر بلاک عام طور پر پاکستان کا حامی رہا ہے اور اکثر کشمیر پر اسلام آباد کا ساتھ دیتا ہے۔ وزیراعظم خان نے اپنے ملائشیا کے دورے کے دوران او آئی سی کے کشمیر سے متعلق خاموشی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس ہفتے کہا کہ 'اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری کوئی آواز نہیں ہے اور ہم آپس میں مکمل منقسم ہیں۔ ہم کشمیر پر او آئی سی کے اجلاس میں بھی مجموعی طور پر اکٹھے نہیں ہوسکتے ہیں'

ملائیشیا سربراہ اجلاس میں پاکستان کی عدم موجودگی کے فوراً بعد ہی سعودی عرب نے کشمیر میں سی ایف ایم کی تجویز پر دسمبر میں لچک دکھائی۔ تاہم سعودی لچک کم وقت کی تھی جب ریاض کی اپنی حیثیت بھی برقرار رہی۔

پچھلے سال مارچ میں بھارت نے ایک بڑی سفارتی کامیابی میں ابوظہبی میں او آئی سی کے اجلاس سے پہلی بار خطاب کیا۔ اس وقت کے وزیر برائے امور خارجہ سشما سوراج کی طرف سے او آئی سی کی گروپ بندی سے نمٹنے کے لئے کی جانے والی دعوت کو مسترد کرنے کے باوجود بھارت نے شرکت کی تھی، جس کے نتیجے میں پاکستان کے وزیر خارجہ محمود قریشی نے مکمل بائیکاٹ کیا تھا۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ ملائشیا کے دوران او آئی سی کے کشمیر سے متعلق خاموشی پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

جمعرات کو پاکستانی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی زیرقیادت اسلامی تعاون تنظیم کے زیراہتمام کشمیر کے بارے میں فوری اجلاس طلب کرنے کی پاکستان کی کوشش ناکام معلوم ہوتی ہے۔

دسمبر میں سعودی عرب کے ذریعہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا کشمیر سے متعلق اجلاس کا منصوبہ تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے ملائشیا کے زیرقیادت سربراہی اجلاس میں پاکستان کی شرکت کی تصدیق کردی تھی لیکن سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دباؤ کے باعث اس پروگرام سے دستبردار ہوگئے۔

Saudi reluctant to accept Pakistan's request for immediate OIC meeting on Kashmir: report
سعودی عرب کشمیر سے متعلق فوری طور پر

مزید پڑھیں: پاکستانیوں کو بھی چین سےباہر نکالنے پر غور کریں گے: بھارت

رپورٹ میں ایک سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کا سی ایف ایم کی میٹنگ میں ناکامی پر او آئی سی کے ساتھ بےچینی کا احساس بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ ریاض پاکستان کی درخواست پر کشمیر سے متعلق اجلاس بلانے سے گریزاں ہے۔

جدہ کا ہیڈکوارٹر بلاک عام طور پر پاکستان کا حامی رہا ہے اور اکثر کشمیر پر اسلام آباد کا ساتھ دیتا ہے۔ وزیراعظم خان نے اپنے ملائشیا کے دورے کے دوران او آئی سی کے کشمیر سے متعلق خاموشی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس ہفتے کہا کہ 'اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری کوئی آواز نہیں ہے اور ہم آپس میں مکمل منقسم ہیں۔ ہم کشمیر پر او آئی سی کے اجلاس میں بھی مجموعی طور پر اکٹھے نہیں ہوسکتے ہیں'

ملائیشیا سربراہ اجلاس میں پاکستان کی عدم موجودگی کے فوراً بعد ہی سعودی عرب نے کشمیر میں سی ایف ایم کی تجویز پر دسمبر میں لچک دکھائی۔ تاہم سعودی لچک کم وقت کی تھی جب ریاض کی اپنی حیثیت بھی برقرار رہی۔

پچھلے سال مارچ میں بھارت نے ایک بڑی سفارتی کامیابی میں ابوظہبی میں او آئی سی کے اجلاس سے پہلی بار خطاب کیا۔ اس وقت کے وزیر برائے امور خارجہ سشما سوراج کی طرف سے او آئی سی کی گروپ بندی سے نمٹنے کے لئے کی جانے والی دعوت کو مسترد کرنے کے باوجود بھارت نے شرکت کی تھی، جس کے نتیجے میں پاکستان کے وزیر خارجہ محمود قریشی نے مکمل بائیکاٹ کیا تھا۔

ZCZC
PRI ESPL INT NRG
.ISLAMABAD FES33
PAK-SAUDI-KASHMIR
Saudi reluctant to accept Pakistan's request for immediate OIC meeting on Kashmir: report
By Sajjad Hussain
         Islamabad, Feb 6 (PTI) Pakistan's bid to call an immediate meeting on Kashmir by Saudi-led Organisation of Islamic Cooperation seems to have failed after Riyadh showing reluctance to the move, according to a Pakistani media report on Thursday.
         In December, there were plans to convene a meeting of the foreign ministers of the OIC on Kashmir by Saudi Arabia, in an apparent move by the kingdom to please Pakistan which skipped a recent summit of Muslim nations in Malaysia seen by Riyadh as an attempt to create a new bloc to replace the 57-member grouping led by it.
         Prime Minister Imran Khan had confirmed Pakistan's participation in the summit hosted by Malaysia, but skipped the event at the eleventh hour due to pressure exerted by Saudi Arabia and the United Arab Emirates - key financial backers of the cash-strapped country.
         The report by Dawn News came ahead of the bloc's senior officials' meeting in Jeddah on February 9 to make preparations for the Council of Foreign Ministers (CFM).
         Islamabad's feeling of unease with the OIC over its failure to get the CFM's meeting appears to be growing, as Riyadh was showing reluctance to convene the meeting on Kashmir on Pakistan's request, the report quoted a diplomatic source as saying.
         The Jeddah-headquartered bloc, which is the second largest intergovernmental body after the UN, has usually been supportive of Pakistan and often sided with Islamabad on the Kashmir issue.
         Prime Minister Khan voiced frustration over the OIC's silence on Kashmir during his visit to Malaysia.
         "The reason is that we have no voice and there is a total division amongst (us). We can't even come together as a whole on the OIC meeting on Kashmir," he said this week.
         Pakistan has been pushing for the foreign ministers' meeting on Kashmir since India abrogated the special provisions of Kashmir in August last year.
         Although there has been a meeting of the contact group on Kashmir on the sidelines of UN General Assembly session in New York and a report by the OIC's Independent Permanent Human Rights Commission on the alleged rights abuses in Kashmir, no progress could be made towards the CFM's meeting.
         Foreign Minister Shah Mehmood Qureshi, while underscoring the importance of CFM for Pakistan, said it was needed to send a clear message from Ummah (community) on the Kashmir issue.
         Support from Riyadh is considered a must for any move at the OIC, which is dominated by Saudi Arabia and other Arab countries from the Gulf.
         The kingdom has made several proposals to Pakistan to avoid the CFM including holding of a parliamentary forum or speakers' conference from Muslim countries and, according to a source, a joint meeting on Palestine and Kashmir issues. Pakistan has persisted with its proposal so far.
         Saudi Arabia, soon after Pakistan's absence at the Malaysia summit, showed flexibility in December on the proposal for the CFM on Kashmir. The Saudi flexibility, however, was short-lived as Riyadh reverted to its position.
         India, in a major diplomatic achievement in March last year, addressed the OIC meeting in Abu Dhabi for the first time.
         India's participation came despite strong demand by Pakistan to rescind the invitation to then External Affairs Minister Sushma Swaraj to address the grouping of the OIC which was turned down by the host UAE, resulting in Pakistan's Foreign Minister Qureshi boycotting the plenary. PTI SH AKJ
CPS
02061456
NNNN
Last Updated : Feb 29, 2020, 11:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.