ETV Bharat / international

سعودی وزیرخارجہ کا آئندہ ماہ دورۂ پاکستان

اس بات کی بھی پیش قیاسی کی جارہی ہے کہ دونوں فریق مشرق وسطی میں ہورہی تازہ ترین پیشرفت پر بھی گفتگو کرسکتے ہیں، اس دوران دوطرفہ امور سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

Saudi FM to visit Pakistan next month to discuss bilateral issues
سعودی وزیرخارجہ کا آئندہ ماہ دورۂ پاکستان
author img

By

Published : Dec 29, 2020, 7:52 AM IST

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کے لئے سعودی وزیرخارجہ آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔

اطلاع کے مطابق مملکت کے وزیر خارجہ کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی سعودی وفد جنوری 2021 میں اسلام آباد کا سرکاری دورہ کرنے والا ہے۔

  • سعودی تاجر اور کمپنیاں بھی شامل:

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ سعودی تاجروں اور کمپنیوں کی ایک ٹیم بھی اس میں ہوگی۔

Saudi FM to visit Pakistan next month to discuss bilateral issues
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود

اس بات کی بھی پیش قیاسی کی جارہی ہے کہ دونوں فریق مشرق وسطی میں ہورہی تازہ ترین پیشرفت پر بھی گفتگو کرسکتے ہیں، جس دوران دوطرفہ امور سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ سعودی وزیر توانائی عبدالعزیز بن سلمان بھی اس وفد کے ہمراہ پاسکتان کا دورہ کریں گے۔

  • آئل ریفائنری کا قیام:

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام پر بھی غور کیا جائے گا۔

سعودی وزیر خارجہ، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور صدر عارف علوی سے بات چیت کریں گے۔

واضح رہےکہ رواں اگست 2018 میں دونوں ممالک کے مابین اس وقت تعلقات میں ایک موڑ پیدا ہوا جب شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر اسلام آباد کے موقف کی حمایت نہ کرنے پر مملکت کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • پاکستان اور سعودی تعلقات میں تلخی:

ایک ٹیلی ویژن ٹاک شو کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ نے ایک بیان دیا جس میں سعودی 'بڑے بھائی' پر غصہ ہوتے ہوئے دیکھا گیا، جہاں انہوں نے کہا کہ پاکستان مجبورا مسئلہ کشمیر کے ضمن میں اسلامی ممالک کا اجلاس بلانے پر مجبور ہوگا جو ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کے لئے تیار ہیں۔

Saudi FM to visit Pakistan next month to discuss bilateral issues
پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

پاکستانی وزیر خارجہ کی اس رائے کو ریاض نے اچھی طرح سے نہیں اٹھایا اور اسے سعودی عرب کے زیر اثر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے بنیادی مقاصد کے خلاف قرار دیا۔

جوابی کارروائی میں مملکت نے نومبر 2018 میں پاکستان کو بڑھے ہوئے ایک ارب ڈالر کے قرض کی اچانک ادائیگی کی درخواست کی، جس سے صرف چھ ماہ قبل از سر نو مذاکرات ہوئے تھے۔

اس کے علاوہ اس نے ملتوی آئل ادائیگی اسکیم کی تجدید کرنے سے بھی انکار کردیا جو اسی قرض کا حصہ تھا جو اسلام آباد کو اس وقت دیا گیا تھا جب ملک کسی ممکنہ خود مختار ڈیفالٹ سے بچنے کی کوشش کر رہا تھا۔

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کے لئے سعودی وزیرخارجہ آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔

اطلاع کے مطابق مملکت کے وزیر خارجہ کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی سعودی وفد جنوری 2021 میں اسلام آباد کا سرکاری دورہ کرنے والا ہے۔

  • سعودی تاجر اور کمپنیاں بھی شامل:

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ سعودی تاجروں اور کمپنیوں کی ایک ٹیم بھی اس میں ہوگی۔

Saudi FM to visit Pakistan next month to discuss bilateral issues
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود

اس بات کی بھی پیش قیاسی کی جارہی ہے کہ دونوں فریق مشرق وسطی میں ہورہی تازہ ترین پیشرفت پر بھی گفتگو کرسکتے ہیں، جس دوران دوطرفہ امور سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ سعودی وزیر توانائی عبدالعزیز بن سلمان بھی اس وفد کے ہمراہ پاسکتان کا دورہ کریں گے۔

  • آئل ریفائنری کا قیام:

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام پر بھی غور کیا جائے گا۔

سعودی وزیر خارجہ، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور صدر عارف علوی سے بات چیت کریں گے۔

واضح رہےکہ رواں اگست 2018 میں دونوں ممالک کے مابین اس وقت تعلقات میں ایک موڑ پیدا ہوا جب شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر اسلام آباد کے موقف کی حمایت نہ کرنے پر مملکت کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • پاکستان اور سعودی تعلقات میں تلخی:

ایک ٹیلی ویژن ٹاک شو کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ نے ایک بیان دیا جس میں سعودی 'بڑے بھائی' پر غصہ ہوتے ہوئے دیکھا گیا، جہاں انہوں نے کہا کہ پاکستان مجبورا مسئلہ کشمیر کے ضمن میں اسلامی ممالک کا اجلاس بلانے پر مجبور ہوگا جو ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کے لئے تیار ہیں۔

Saudi FM to visit Pakistan next month to discuss bilateral issues
پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

پاکستانی وزیر خارجہ کی اس رائے کو ریاض نے اچھی طرح سے نہیں اٹھایا اور اسے سعودی عرب کے زیر اثر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے بنیادی مقاصد کے خلاف قرار دیا۔

جوابی کارروائی میں مملکت نے نومبر 2018 میں پاکستان کو بڑھے ہوئے ایک ارب ڈالر کے قرض کی اچانک ادائیگی کی درخواست کی، جس سے صرف چھ ماہ قبل از سر نو مذاکرات ہوئے تھے۔

اس کے علاوہ اس نے ملتوی آئل ادائیگی اسکیم کی تجدید کرنے سے بھی انکار کردیا جو اسی قرض کا حصہ تھا جو اسلام آباد کو اس وقت دیا گیا تھا جب ملک کسی ممکنہ خود مختار ڈیفالٹ سے بچنے کی کوشش کر رہا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.