سعودی ارامکو نے ریلائنس انڈسٹریز میں سرمایہ کاری مسترد ہونے کی سبھی قیادت آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی بازاروں میں تیل کی قیمتوں میں آئی کمی کے باوجود ریلائنس انڈسٹریز کے آلودگی اور پیٹرو کیمیکلز کا کاروبار میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے سودے پر بات چیت جاری ہے۔
ارامکو کے چیف ایگزیکیوٹو افسر (سی ای او)امین ناصر نے اتوار کو کمپنی کے تماہی نتیجوں پر نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا رہیلائنس کے ساتھ ہماری بات چیت ابھی بھی جاری ہے،ہم ریلائنس سودے کے بارے میں اپنے شیئر ہولڈروں کو مناسب وقت جدید ترین معلومات دیں گے۔
ریلائنس انڈسٹریز کی اس سال 15 جولائی کو ہوئی 43 ویں سالانہ عام میٹنگ (اے جی ایم)میں چیئرمین مکیش امبانی نے کہا تھا کہ کوویڈ -19 وبا کی وجہ سے بنے عجیب و غریب حالات کی وجہ سے سعودی ارامکو کے ساتھ مجوزہ سودا وقت سے پورا نہیں ہوپایا ہے،لیکن ہم سعودی ارامکو کے ساتھ اپنے دو دہائی سے زیادہ کے کاروبار تعلقات کا احترام کرتےہیں اوراس کے ساتھ طویل مدتی حصہ داری کےلئے پرعزم ہیں۔
آر آئی ایل نے اپنی سالا رپورٹ میں بھی کہا ہے سعودی ارامکو کے ساتھ ڈیل پر بات چیت چل رہی ہے۔ڈیل ہونے کے بعد سعودی ارامکو کی ترقیاتی ٹیکنولوجی کا فائدہ آر آئی ایل کو ملےگا۔ڈیل میں دیری کی وجہ سے اس کے منسوخ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا،اب ارامکو کے سی ای او نے ڈیل منسوخ ہونے کے سبھی خدشات کو ختم کردیا ہے۔
دنیا کے چوتھے سب سے امیر شخص مکیش امبانی نے پچھلے سال ارامکو کی ڈیل کے بارے میں معلومات دی تھی۔انہوں نے بتایا تھا کہ ریلائنس کے ریفائننگ اور پیٹروکیمیکلس کاروبار میں ارامکو 20 فیصد حصہ داری خریدے گا۔
ریلائنس کے ساتھ یہ ڈیل سعودی ارامکو کے لئے بھی اہم ہے۔ارامکو دنیا کا سب سے بڑا خام تیل کا ایکسپورٹر ہے۔ریلائنس کےساتھ سودا کر وہ ریفائنگ اور پیٹروکیمیکلس کے شعبہ میں اپنی پوزیشن کرنا چاہتا ہے۔
سعودی ارامکو نے اتوار کو بتایا کہ تماہی کی آمدنی ایک سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً 75 فیصد کم رہی۔خام تیل کی قیمتوں میں تقریباً 33 فیصد کی کمی اس کی اہم وجہ رہی۔کورونا وائرس کی وبا کا کاروبار اور درآمدات کاروبار کو تقریباً پرسکون کردیا ہے جس سے ایندھن کی مانگ میں بڑی کمی آئی ہے۔