سعودی عرب نے الحرمین شریفن میں آج سے عام نمازیوں کے لیے دروازے کھول دیے ہیں۔ جاری کر دہ نوٹیفیکیشن کے مطابق چند شرطیں بھی لگائی گئی ہیں جس کے تحت نمازیوں کو اپنے ساتھ جائے نماز لانا لازمی ہوگا، حرمین شریفین میں وضو یا رفع حاجت کی اجازت نہیں ہوگی، وہاں موجود قرآن کے نسخوں کے استعمال پر بھی پابندی رہے گی، ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ساتھ ہی حکام نے صفائی کو ملحوظ رکھتے ہوئے حرمین شریفین کے داخلی دروازے پر سینیٹائزر کا انتظام کیا ہے، تاکہ صفائی کا خاصا خیال رکھا جائے، اس کے لیے حکام نے داخلی دروازوں پر سینیٹائزر کی دستابی کا حکم دیا ہے۔
وہیں 15 برس سے کم عمر کے بچوں کے داخلے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ عمر رسیدہ افراد اور دل جیسے دائمی بیماریوں کے شکار افراد، پھیپھڑوں اور گردوں کے مرض میں مبتلا افراد یا ہاضمہ کی کمزوری والے افرادکو گھر میں ہی رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
قبل ازیں مسجد حرام اور مسجد نبوی کے امور کے کے سربراہ عام شیخ عبدالرحمن السدیس نے ایک ویڈٰو پیغام جاری کر کے کہا تھا کہ چند روز کی بات ہے پھر حرمین شریفین میں نمازی لوٹ آئیں گے۔
شیخ السدیس کا یہ بیان منگل کے روز ایک وڈیو کلپ میں سامنے آیا تھا اس وڈیو کلپ کو متعدد سوشل میڈیا ویب سائٹس اور مختلف ذرائع ابلاغ نے نشر کیا، وڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ 'تھوڑے دن کی بات ہے جس کے بعد اس امت پر سے غم کے بادل چھٹ جائیں گے، ہم حرمین شریفین کی طرف لوٹ آئیں گے، یہاں طواف کریں گے، سعی کریں گے اور روضہ مبارک پر پہنچ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سلام پیش کریں گے'۔
آپ کو بتا دیں کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے کل 21 ہزار 402 مثبت کیسز ہیں جبکہ پانچ نئی اموات کے ساتھ یہاں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 157 تک جا پہنچی ہے۔