واضح ر ہے کہ 14 نومبر کو ایک 19 سالہ طالب علم نے کالج کے کیمپس میں فائرنگ کی تھی جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور تین دیگر زخمی ہوئے تھے۔ بعد میں حملہ آور طالب علم نے خود کو بھی گولی مار لی تھی۔
روسی جانچ کمیٹی نے اس معاملے کی جانچ شروع کی اور ابتدائی مرحلے میں پایا کہ ذاتی رنجش کی وجہ سے فائرنگ کی اس واردات کو انجام دیا گیا تھا۔
ارمیولو نے منگل کو کہا کہ اس نے واقعہ کو روکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے ۔ اس نے عدالت میں کہا 'میں خود کو قصور وار نہیں مانتا۔ میں نے اپنی طاقت کے مطابق سب کچھ کیا۔ لوگوں کو باہر نکالا، ایمرجنسی لوگوں کو بلایا۔ میں ایک مستقل سکیورٹی گارڈ بھی نہیں ہوں، میرے پاس کوئی سرٹیفکیٹ نہیں ہے '۔
امور علاقے کے روسی نیشنل گارڈ کے مطابق فائرنگ کے دن بلاگوویشچینسک کالج میں گارڈ ڈیوٹی پر تھا، اس کے پاس ایک عارضی دستاویز تھے جو رجسٹرڈ تھے۔
تفتیش کاروں کے مطابق فائرنگ کرنے والا طالب علم اپنے بیگ میں ہتھیار لے کر کالج کے سکیورٹی گارڈ کے پاس سے گزرا اور پھر باتھ روم میں بندوق لوڈ کی۔
وزارت صحت کے ایک افسر نے بتایا کہ فائرنگ میں زخمی ہوئے تین طالب علموں میں سے دو کی حالت میں بہتری آ رہی ہے۔
افسر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ایک طالب علم کو ہسپتال سے چھٹی دے دی جائے گی ۔کالج کے ترجمان نے بتایا کہ کالج میں کلاسیں حسب معمول دوبارہ شروع ہو گئی ہیں ۔