روس نے چین کو زبردست جھٹکا دیتے ہوئے زمین سے ہوا میں مار کرنےوالے ایس۔400 میزائل نظام کی فراہمی روک دی ہے۔ روس نے یہ بھی کہا ہے کہ ان میزائلوں کی ڈیل پر بعد میں فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ وہی میزائل سسٹم ہے جس کی ڈیل کو روس اور بھارت کے درمیان سنہ 2018 میں منظوری دی گئی تھی۔ اس وقت روس کے صدر ولادیمیر پوتن بھارت کے دورے پر آئے تھے۔
چینی اخبار سوہو کے حوالے سے روسی نیوز ایجنسی یو اے وائر نے اس طرح کی رپورٹ دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مرتبہ روس نے ایس۔400 نظام کی فراہمی کو رد کردیا ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ یہ فیصلہ چین کے حق میں ہی ہے۔ کوئی بھی ہتھیار لینا آسان نہیں ہوتا ہے۔ اس قسم کے ہتھیاروں کی فراہمی کا عمل کافی مشکل ہوتا ہے۔ چین کواگر تربیت کے لئے اپنے جوان بھیجنے ہیں تو روس کو بھی تکنیکی مدد کے لئے ٹیم بھیجنے کی ضرورت ہے۔
سنہ 2018 میں چین کو روس سے ایس۔400 میزائل کا پہلا کھیپ ملا تھا۔ ایس۔400 ائر ڈیفنس میزائل سسٹم کو اب تک کا سب سے ایڈوانسڈ روسی ڈیفنس سسٹم قرار دیا جاتا ہے۔ یہ 400 کلومیٹر دوری سے 30 کلومیٹر کی اونچائی پر واقع ٹارگیٹ کو بھی تباہ کرسکتا ہے۔
روس نے ایسے وقت میں میزائل کی ڈیلیوری رد کی ہے جب چین پر روس کے افسران نے جاسوسی کا الزام لگایا ہے۔