ماہر امور دفاع قمر آغا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’روس پورے منظر نامہ میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے کیونکہ روس ہی چین پر دباؤ ڈال سکتا ہے جبکہ وہ بھارت کا اچھا دوست ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’قبل ازیں ہم نے دیکھا تھا کہ ڈوکلام بحران کے دوران روس نے مثبت کردار ادا کیا تھا۔ روس ہی تھا جس نے چینی قیادت پر ڈباؤ ڈالا تھا کہ وہ بھارت کے ساتھ محاذ آرائی سے باز آجائے اور ڈوکلام سے دستبردار ہوجائے۔
قمر آغا نے کہا کہ روس نہیں چاہتا کہ بھارت کمزور ہوجائے کیونکہ وہ مضبوط اسٹریٹجک شراکت داری کا خواہاں ہے اور دوسری جانب وہ یہ ہرگز نہیں چاہتا کہ چین دنیا کی واحد غالب طاقت بن کر ابھرے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا اور بحرہند خطے میں بھارت کا اثر ہے لہذا بھارت کو امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ بھی گرمجوشی سے تعلقات برقرار رکھنے چاہئے تاکہ چین پر دباؤ کو بڑھایا جاسکے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہوسکے۔
قمر آغا نے مزید کہا کہ روس، بھارت کا قابل اعتماد دوست ہے۔ انہوں نے بات چیت کے ذریعہ ہی سرحدی مسئلہ کو حل کرنے پر زور دیا۔
دریں اثنا وزیر دفاع راجناتھ سنگھ روس کے سہ روزہ دورہ پر ہیں۔ دورہ کے دوران راجناتھ سنگھ روس کے ساتھ باہمی فوجی تعلقات میں مزید وسعت پر بھی بات چیت جاری ہے۔ وہ 24 جون کو منعقد شدنی فوجی پریڈ میں شرکت کریں گے۔ یہ فوجی پریڈ دوسری عالمی جنگ کے دوران جرمنی پر سوویت یونین کی فتح کی 75 ویں یادگار دن کے موقع پر منعقد کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ وزیر دفاع روسی رہنماؤں کے ساتھ علاقائی صیانتی صورتحال پر بھی بات چیت کر رہے ہیں۔