ETV Bharat / international

بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کا وطن لوٹنے سے انکار

آج یعنی 21 اگست کوبنگلہ دیش کی جانب سے روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو واپس میانمار بھیجنے کے اعلان کے رد عمل میں پناہ گزینوں نے وطن لوٹنے سے انکار کردیا۔

بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کا وطن لوٹنے سے انکار
author img

By

Published : Aug 21, 2019, 3:35 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 7:04 PM IST

عالمی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے پناہ گزین کمشنر عبدالکلام نے بتایا کہ واپسی کے عمل کے لیے ایک ہزار 56 خاندانوں میں سے صرف 21 خاندانوں کو منتخب کیا گیا جو حکام کو اس بات کا انٹرویو دینے کے لیے تیار ہیں کہ آیا وہ میانمار لوٹنا چاہتے ہیں یا نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام خاندانوں کا کہنا تھا کہ وہ واپس نہیں جانا چاہتے جبکہ بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ جہاں 10 لاکھ روہنگیا پناہ لیے ہوئے ہیں، زندگی معمول کے مطابق جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ماضی جیسی افراتفری نہیں ہے، وہ حکام کے پاس گئے اور کھل کر بات کی جو بہت مثبت بات ہے اب وہ صورتحال کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں۔

Rohingya refugees refuse to return to Bangladesh
بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کا وطن لوٹنے سے انکار

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہمارے پاس کل کا دن ہے، امید ہے کہ مزید کئی خاندان انٹرویو میں شرکت کریں گے'۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے ترجمان نے ایک ای میل میں بتایا کہ دوسرا انٹرویو ان پناہ گزینوں کے ساتھ کیا جائے گا جنہوں نے منگل کے روز ہوئے سروے میں واپس لوٹنے پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

اس سلسلہ میں انٹرویو دینے والے کچھ روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک واپس نہیں لوٹیں گے جب تک میانمار انہیں شہریت نہ دے دے۔

دوسری جانب کئی نسلوں سے میانمار میں مقیم ہونے کے باوجود حکام نے انہیں شہریت دینے سے انکار کردیا ہے اور انہیں بنگالی کہنے پر ہی بضد ہیں۔

البتہ میانمار نے اس بات کی تصدیق کردی تھی کہ 3 ہزار 450 افراد پر مشتمل منتخب خاندان میانمار میں فوجی حملوں کے بعد بنگلہ دیش آئے تھے۔

اس سے قبل میانمار کابینہ کے وزیر نے بتایا تھا کہ میانمار اور بنگلہ دیش دونوں مہاجرین کی واپسی کے لیے رضامند ہوگئے ہیں اور اس سلسلے میں یو این ایچ سی آر کی مدد طلب کی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی دونوں ممالک نے یو این ایچ سی آر کے تعاون سے یہ کوشش کی تھیں جو روہنگیا کے واپس لوٹنے سے انکار کی وجہ سے ناکام ہوگئی تھیں۔

عالمی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے پناہ گزین کمشنر عبدالکلام نے بتایا کہ واپسی کے عمل کے لیے ایک ہزار 56 خاندانوں میں سے صرف 21 خاندانوں کو منتخب کیا گیا جو حکام کو اس بات کا انٹرویو دینے کے لیے تیار ہیں کہ آیا وہ میانمار لوٹنا چاہتے ہیں یا نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام خاندانوں کا کہنا تھا کہ وہ واپس نہیں جانا چاہتے جبکہ بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ جہاں 10 لاکھ روہنگیا پناہ لیے ہوئے ہیں، زندگی معمول کے مطابق جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ماضی جیسی افراتفری نہیں ہے، وہ حکام کے پاس گئے اور کھل کر بات کی جو بہت مثبت بات ہے اب وہ صورتحال کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں۔

Rohingya refugees refuse to return to Bangladesh
بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کا وطن لوٹنے سے انکار

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہمارے پاس کل کا دن ہے، امید ہے کہ مزید کئی خاندان انٹرویو میں شرکت کریں گے'۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے ترجمان نے ایک ای میل میں بتایا کہ دوسرا انٹرویو ان پناہ گزینوں کے ساتھ کیا جائے گا جنہوں نے منگل کے روز ہوئے سروے میں واپس لوٹنے پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

اس سلسلہ میں انٹرویو دینے والے کچھ روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک واپس نہیں لوٹیں گے جب تک میانمار انہیں شہریت نہ دے دے۔

دوسری جانب کئی نسلوں سے میانمار میں مقیم ہونے کے باوجود حکام نے انہیں شہریت دینے سے انکار کردیا ہے اور انہیں بنگالی کہنے پر ہی بضد ہیں۔

البتہ میانمار نے اس بات کی تصدیق کردی تھی کہ 3 ہزار 450 افراد پر مشتمل منتخب خاندان میانمار میں فوجی حملوں کے بعد بنگلہ دیش آئے تھے۔

اس سے قبل میانمار کابینہ کے وزیر نے بتایا تھا کہ میانمار اور بنگلہ دیش دونوں مہاجرین کی واپسی کے لیے رضامند ہوگئے ہیں اور اس سلسلے میں یو این ایچ سی آر کی مدد طلب کی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی دونوں ممالک نے یو این ایچ سی آر کے تعاون سے یہ کوشش کی تھیں جو روہنگیا کے واپس لوٹنے سے انکار کی وجہ سے ناکام ہوگئی تھیں۔

Intro:Body:

News


Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 7:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.