سپریم کورٹ بھارتی حکومت کو ہدایت جاری کرچکی ہے کہ ان تمام پاکستانی قیدیوں کو، جو بھارت کی مختلف جیلوں میں اپنی سزا مکمل کرچکے ہیں، کے لیے مناسب مقدمات اور رہائی کے انتظامات کرے۔یہ بھی دلچسپ ہے کہ بھارت اور پاکستانی حکومتوں نے مناسب رائے دینے کے لئے ہند۔پاکستانی قیدیوں کے لئے ایک لیگل کمیٹی قائم کی تھی۔
اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی نے محسوس کیا کہ 2015سے دونوں ممالک کی حکومتوں نے کو ئی کارروائی نہیں کی۔پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ ان پاکستانی قیدیوں کی جو اپنی سزا مکمل کرچکے ہیں کی وطن واپسی کے لئے دی گئی ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا۔
دوسری طرف پاکستان میں بند ہندستانی قیدیوں کو بھی ہند۔پاکستان جوائنٹ کنسلٹنٹ کمیٹی کی سفارشات کے فوائد نہیں دیئے گئے۔
پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ اس سے ایک متعلق ایک عرضی سپریم کورٹ میں 2005سے زیرالتوا ہے اور سپریم کورٹ کی مداخلت سے اب تک تقریباً 1000پاکستانی بھارتی جیلوں سے رہا ہوچکے ہیں۔
پانچ برس پہلے حکومت ہند کی طرف سے پیش ہوئے وکلا نے سپریم کورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ امرتسر کی جیل میں معذور قیدی ہیں لیکن ہندستانی حکومت سپریم کورٹ کی ہدایات کے باوجود امرتسر کی جیل میں بندگونگے بہرے قیدیوں کی رہائی کے لئے مناسب کارروائی کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔
غیر ملکی قیدیوں کو رہا کرنے کی درخواست - پاکستانی قیدیوں
لیگل ایڈ کمیٹی، جموں وکشمیر کے ایکزیکیوٹیو چیرمین پروفیسر بھیم سنگھ کی صدارت میں نئی دہلی میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں بھارت اور پاکستان پر زور دیا گیا کہ جو پاکستانی بھارتی جیلوں میں اور جو بھارتی پاکستانی جیلوں میں تین برس سے زیادہ قید میں رہ چکے ہیں، ان تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
سپریم کورٹ بھارتی حکومت کو ہدایت جاری کرچکی ہے کہ ان تمام پاکستانی قیدیوں کو، جو بھارت کی مختلف جیلوں میں اپنی سزا مکمل کرچکے ہیں، کے لیے مناسب مقدمات اور رہائی کے انتظامات کرے۔یہ بھی دلچسپ ہے کہ بھارت اور پاکستانی حکومتوں نے مناسب رائے دینے کے لئے ہند۔پاکستانی قیدیوں کے لئے ایک لیگل کمیٹی قائم کی تھی۔
اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی نے محسوس کیا کہ 2015سے دونوں ممالک کی حکومتوں نے کو ئی کارروائی نہیں کی۔پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ ان پاکستانی قیدیوں کی جو اپنی سزا مکمل کرچکے ہیں کی وطن واپسی کے لئے دی گئی ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا۔
دوسری طرف پاکستان میں بند ہندستانی قیدیوں کو بھی ہند۔پاکستان جوائنٹ کنسلٹنٹ کمیٹی کی سفارشات کے فوائد نہیں دیئے گئے۔
پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ اس سے ایک متعلق ایک عرضی سپریم کورٹ میں 2005سے زیرالتوا ہے اور سپریم کورٹ کی مداخلت سے اب تک تقریباً 1000پاکستانی بھارتی جیلوں سے رہا ہوچکے ہیں۔
پانچ برس پہلے حکومت ہند کی طرف سے پیش ہوئے وکلا نے سپریم کورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ امرتسر کی جیل میں معذور قیدی ہیں لیکن ہندستانی حکومت سپریم کورٹ کی ہدایات کے باوجود امرتسر کی جیل میں بندگونگے بہرے قیدیوں کی رہائی کے لئے مناسب کارروائی کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔