پاکستان کے کراچی اور اسلام آباد میں ہزاروں مسلمانوں نے فرانس مخالف مظاہروں میں شرکت کی اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے خلاف 'مردہ باد' کے نعرے لگائے۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں مظاہرے پُر تشدد ہوگئے کیونکہ فرانسیسی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کرنے والے تقریبا دو ہزار افراد پر پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور انہیں لاٹھی ڈنڈوں سے مارا پیٹا۔
کراچی کے احتجاج میں شامل لوگوں نے فرانس کے قومی پرچم کو نذر آتش کیا اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ڈمی مجسمےکو جوتے چپلوں سے مار کر اسے علامتی سزا کے طور پر لٹکا دیا۔
پولیس سے جھڑپوں کے دوران متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے اور حکام نے سفارتخانے کی حفاظت کے لئے مزید سیکیورٹی فورسز کو تعینات کر دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ 16 اکتوبر کو سیموئل پیٹی نامی ایک فرانسیسی ٹیچر نے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخانہ خاکہ کلاس روم میں دکھا کر طلبا کے جذبات کو مجروح کیا تھا، جس کے بعد ایک 18 سالہ چیچنیائی نوجوان نے اس ٹیچر کا سر تن سے جدا کر دیا تھا۔
اس واقعے کے بعد فرانس کے صدر نے مقتول ٹیچر کی حمایت کی اور گستاخانہ خاکہ جاری رکھنے کا عہد کیا، جس کے بعد سے ہی متعدد مسلم دنیا میں فرانس کے خلاف غم و غصہ کی لہر ہے اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی جا رہی ہے۔
ٹیچر کے قتل کے واقعہ کے بعد چاقو زنی کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں اور فرانس کو فی الحال ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔