عیسائیوں کے سب سے اعلی ترین مذہبی لیڈر پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس (کووڈ۔19) وبا سے سنگین طور سے دوچار لوگوں کی مدد کرنے کے لئے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے عالمی جنگ بندی کی تجویز کو جلد سے جلد نافذ کیا جانا چاہئے۔
پوپ نے اتوار کو دعائیہ جلسہ کے بعد کہا کہ ضرورت مند لوگوں کی مدد کی جاسکے اس کے لئے امن اور سلامتی قائم کرنا ضروری ہے اس لئے جلد سے جلد عالمی جنگ بندی کی تجویز کا نفاذ کیا جانا چاہئے۔
پوپ نے اس تجویز کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ کورونا کی وجہ سے بری طرح متاثر لوگوں کے لئے سلامتی کونسل کی تجویز کو مؤثر طریقے سے نفاذ کیا جانا چاہئے۔ امن مستقبل کی تعمیر کی سمت میں ایک ہمت والا قدم ثابت ہوسکتا ہے۔
سلامتی کونسل نے بدھ کو ایک تجویز پاس کرکے پوری دنیا میں مسلح جنگ سے جڑے ہوئے سبھی فریقوں سے انسانی بنیاد پر فوری طور سے کم سے کم 90 دنوں کے لئے عالمی جنگ بندی کے نفاذ کی اپیل کی ہے۔ سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ اس چیلنج سے بھرے وقت میں کووڈ۔19 کے خلاف جاری لڑائی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
تجویز میں اس بات کا واضح طور سے ذکر کیا گیا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ، القاعدہ اور النصرہ فرنٹ کے علاوہ ان دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فوجی مہم جاری رہیں گی جو سلامتی کونسل کی فہرست میں شامل ہیں۔
تجویز کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹینو گوٹیرس یہ یقینی بنائیں گے کہ کووڈ۔19 کے خلاف لڑائی میں غریب اور جنگ سے متاثر ممالک کی زیادہ سے زیادہ مدد کی جائے۔ یہ تجویز فرانس اور تیونس کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
کووڈ۔19 کے سلسلے میں عالمی صحت تنظیم (ڈبلیوایچ او) کے کردار پر امریکہ اور چین کے درمیان رضامندی نہ ہونے کی وجہ سے یہ تجویز اپریل مہینے سے زیر التوا تھی۔