طالبان کے زیر انتظام افغانستان کی وزارتِ صحت عامہ نے ملک گیر پولیو کے قطرے پلانے کی چار روزہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے محفوظ کرنا ہے۔
طالبان کے قائم مقام وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد نے یہ اعلان اتوار کو کیا اور مہم کا آغاز پیر سے ملک کی تمام مساجد میں شروع ہوگی۔
طالبان کے قائم مقام وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد نے کہا کہ چار روزہ ملک گیر پولیو مہم کل سے ملک کی تمام مساجد میں شروع ہوگی۔ جس کا مقصد 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو خوراک دینا ہے۔
پولیو کے خاتمے کے محکمہ سے تعلق رکھنے والے وزارت صحت کے اہلکار نیک ولی شاہ مومن نے کہا کہ صرف وزارت صحت عامہ اس مہم کو کامیابی سے مکمل کرنا ممکن نہیں ہے ،تمام متعلقہ محکموں کے تعاون کی ضرورت ہے۔
پولیو کے خاتمے کے محکمہ سے تعلق رکھنے والے وزارت صحت کے اہلکار نیک ولی شاہ مومن نے کہا کہ قومی حفاظتی ٹیکوں کے دنوں میں ملک میں پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ویکسینیشن ایک بہت بڑا کام ہے۔صرف وزارت صحت عامہ کے لیے اس کام کو کامیابی سے مکمل کرنا ممکن نہیں، اس لیے ہمیں تمام متعلقہ محکموں کے تعاون کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں
- افغانستان: مزار شریف میں 4 خواتین ہلاک، طالبان نے رپورٹس کی تصدیق کی
- افغانستان میں انسانی زندگی کے ممکنہ بحران پر تشویش، امداد کی سخت ضرورت
بہبود اطفال کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف نے اعلان کیا ہے کہ پیر آٹھ نومبر سے سارے افغانستان میں انسداد پولیو کی مہم شروع کی جا رہی ہے۔
یونیسیف نے افغان عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچانےاور ان کے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لیے انسداد پولیو کی مہم میں شریک ہوں۔
افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے سے پہلے پچھلے تین سالوں سے طالبان نے اقوام متحدہ کے زیرانتظام ویکسینیشن ٹیموں کو ملک کے کچھ حصوں میں گھر گھر جا کر مہم چلانے سے روک رکھا تھا۔
طالبان گروپ کو بظاہر شبہ تھا کہ ٹیم کے ارکان پچھلی حکومت یا مغرب کے لیے جاسوس ہو سکتے ہیں۔
ملک میں پابندی اور جاری لڑائی کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں میں تقریباً 3.3 ملین بچوں کو پولیو کی خوراک نہیں دی جاسکی ہے۔
یونیسیف کے مطابق اگر یہ مہم کامیاب رہی تو پچھلے تین برسوں میں یہ پہلی مہم ہو گی، جس کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے قریب دس ملین افغان بچوں کو پولیو کے مدافعتی قطرے پلائے جائیں گے۔