انڈونیشیا کی سب مرین کے لاپتہ ہونے کے دو روز بعد بھی جمعہ کو انڈونیشیا کی فوج کے ذریعہ تلاشی مہم جاری ہے۔ سب مرین پر 53 کریو ممبر سوار ہیں لیکن اب سب مرین پر محض ایک روز کا آکسیجن ہی موجود ہے۔
کے آر آئی نانگگالا 402 آخری بار بدھ کے روز بالی کے ریزورٹ جزیرے پر دیکھی گئی تھی، اس کے بعد سے سب مرین لاپتہ ہے۔
خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ سب مرین پانی میں کافی گہرائی میں ڈوب گئی ہو اس لئے وہاں پہنچنے اور اسے بچانے میں پریشانی ہو رہی ہے۔
فوجی ترجمان نے ڈیناسپر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ایک اور جہاز ایم وی سوئفٹ جمعہ سے تلاشی مہم میں شامل ہوگا جبکہ ملیشیا، بھارت اور آسٹریلیا کے جہاز پہلے سے تلاشی مہم میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تلاش جمعہ کو زیادہ سے زیادہ کی جائے گی۔
صدر جوکو ویڈوڈو نے انڈونیشیا کے تمام لوگوں سے کہا ہے کہ وہ عملے کی محفوظ واپسی کے لئے دعا کریں، اس دوران انہوں نے آبدوز کو تلاش کرنے کے لئے تمام تر کوششوں کا حکم دیا ہے۔
واضح ہو کہ آر آئی نانگگالا 402 بدھ کے روز ایک تربیتی آپریشن میں حصہ لے رہی تھی جب وہ لاپتہ ہوگئی۔
جرمنی میں بنی سب مرین کا استعمال 1980 کی دہائی سے کیا جا رہا ہے اور وہ جمعرات کو میزائل لانچ کرنے کی مشق کی تیاری کر رہی تھی۔
آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران اس مشق میں شامل ہونے جارہے تھے۔
انڈونیشیا کے بحری بیڑے کے پاس اس وقت پانچ سب مرین ہیں اور 2024 تک یہ تعداد آٹھ تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔