ETV Bharat / international

فلسطین معاملہ: پاکستان کا امریکہ سے اپنے رسوخ کا استعمال کرنے کا مطالبہ

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ مسئلہ فلسطین کو نظر انداز کرنے کی حالت میں نہیں ہے۔

Palestine issue
Palestine issue
author img

By

Published : May 25, 2021, 9:50 PM IST

Updated : May 25, 2021, 10:13 PM IST

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مسئلہ فلسطین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) اب فلسطین کے مسئلے کو ’نظر انداز‘ کرنے کی حالت میں نہیں ہے اور اس ضمن میں اس کو فیصلہ کرنا پڑے گا۔ یہ بات انہوں نے ایک ترکی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

’ڈان‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 193 رکنی ہنگامی اجلاس کے بعد ترکی کے ٹیلی ویژن چینل 'ٹی آر ٹی' پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیل کی جارحیت کے حالیہ واقعات نے ان لوگوں کو جھنجھوڑ دیا جو باہر بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اسرائیلی حملوں پر ردعمل کی توقع نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی توقع نہیں تھی کہ اسلامی تعاون کونسل (او آئی سی) اور عرب لیگ عملی طور پر فعال ہوجائے گی، نان الائن موومنٹ متحرک ہوجائے گا اور اس کے نتیجے میں جنرل اسمبلی کا خصوصی ہنگامی اجلاس منعقد ہوگا۔ انہوں نے اسے ’ایک بے مثال سیشن‘ قرار دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ سلامتی کونسل کا اجلاس ایک واضح پیغام بھیجے گا کہ ’بہت‘ ہوگیا ہے اور جو لوگ بنیادی حقوق پر یقین رکھتے ہیں انہیں ضرور آواز بلند کرنی چاہیے اور وہ اب 'ایک طرف ہو کر نہیں بیٹھ سکتے‘۔

یو این جی اے، یو این ایس سی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہیں سب سے پہلے جنگ بندی کرانے کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا یو این جی اے اجلاس میں شرکت کا ایک نکاتی ایجنڈا تھا جو جنگ بندی کی ضرورت پر زور دینا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’جب اس ایجنڈے میں کامیابی ملے گی تو تمام دیگر مراحل بھی حل ہوجائیں گے‘۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ او آئی سی رکن ممالک کے وزرائے خارجہ جو اس دن نیویارک میں موجود تھے وہ یو این جی اے کے صدر سے ملاقات کریں گے اور انہیں بین الاقوامی تحفظ فورس جیسی کوئی فورس تشکیل دینے کی تجویز پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس خیال کو آگے بڑھائیں گے اور جنرل اسمبلی کے صدر کے ساتھ اس کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ وہ واحد ملک ہے جس کی اسرائیل سنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کا اسرائیل پر اثر و رسوخ ہے اور اسے اسرائیل کو راضی کرنے میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہیے کہ جو کچھ وہ کررہا ہے وہ دنیا کو قبول نہیں ہے

(یو این آئی)

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مسئلہ فلسطین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) اب فلسطین کے مسئلے کو ’نظر انداز‘ کرنے کی حالت میں نہیں ہے اور اس ضمن میں اس کو فیصلہ کرنا پڑے گا۔ یہ بات انہوں نے ایک ترکی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

’ڈان‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 193 رکنی ہنگامی اجلاس کے بعد ترکی کے ٹیلی ویژن چینل 'ٹی آر ٹی' پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیل کی جارحیت کے حالیہ واقعات نے ان لوگوں کو جھنجھوڑ دیا جو باہر بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اسرائیلی حملوں پر ردعمل کی توقع نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی توقع نہیں تھی کہ اسلامی تعاون کونسل (او آئی سی) اور عرب لیگ عملی طور پر فعال ہوجائے گی، نان الائن موومنٹ متحرک ہوجائے گا اور اس کے نتیجے میں جنرل اسمبلی کا خصوصی ہنگامی اجلاس منعقد ہوگا۔ انہوں نے اسے ’ایک بے مثال سیشن‘ قرار دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ سلامتی کونسل کا اجلاس ایک واضح پیغام بھیجے گا کہ ’بہت‘ ہوگیا ہے اور جو لوگ بنیادی حقوق پر یقین رکھتے ہیں انہیں ضرور آواز بلند کرنی چاہیے اور وہ اب 'ایک طرف ہو کر نہیں بیٹھ سکتے‘۔

یو این جی اے، یو این ایس سی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہیں سب سے پہلے جنگ بندی کرانے کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا یو این جی اے اجلاس میں شرکت کا ایک نکاتی ایجنڈا تھا جو جنگ بندی کی ضرورت پر زور دینا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’جب اس ایجنڈے میں کامیابی ملے گی تو تمام دیگر مراحل بھی حل ہوجائیں گے‘۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ او آئی سی رکن ممالک کے وزرائے خارجہ جو اس دن نیویارک میں موجود تھے وہ یو این جی اے کے صدر سے ملاقات کریں گے اور انہیں بین الاقوامی تحفظ فورس جیسی کوئی فورس تشکیل دینے کی تجویز پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس خیال کو آگے بڑھائیں گے اور جنرل اسمبلی کے صدر کے ساتھ اس کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ وہ واحد ملک ہے جس کی اسرائیل سنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کا اسرائیل پر اثر و رسوخ ہے اور اسے اسرائیل کو راضی کرنے میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہیے کہ جو کچھ وہ کررہا ہے وہ دنیا کو قبول نہیں ہے

(یو این آئی)

Last Updated : May 25, 2021, 10:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.