بھارتی محکمۂ ڈاک کے ڈپٹی ڈائریکٹر اجئے کمار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے کسٹم ڈپارٹمنٹ نے گزشتہ 23 اگست کو بھارت سے آنے جانے والی تمام ڈاک خدمات کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
پاکستان نے اس پر 27 اگست سے عمل آوری شروع کردی ہے۔
پاکستان کے اس فیصلے پر چندی گڑھ میں واقع بھارت-پاکستان امن کے کارکن چنچل منوہر سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا یہ فیصلہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
منوہر سنگھ کا مزید کہان ہے کہ اس سے بھارت کے ادبی حلقے کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے، پنجاب کے لوگ لاہور سے شائع ہونے والی کتاب 'پنجاب دے رنگ' کے پڑھنے کے کافی شوقین تھے لیکن اب اس پر بھی روک لگ گئی ہے۔
سنگھ نے فوری طور پر ڈاک خدمات کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے اس سے عام آدمی متاثر ہورہا ہے۔