پاکستان میں چین کے ذریعہ تیار کیے گئے کورونا ویکسین کے تیسرے مرحلے کا کلینکل ٹرائل شروع ہو گیا ہے۔ پاکستان کے 'نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ' کے ایگزیکٹیو ڈائریٹر عامر اکرم نے منگل کو اس کی اطلاع دی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عہدیدار نے بتایا کہ یہ ویکسین ملک بھر میں 8000 سے 10،000 رضاکاروں کو دی جائے گی اور اس کے حتمی نتائج 6 ماہ میں آنے کی امید ہے۔
نتائج کے بعد پاکستانی حکومت اس ویکسین کو عام لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین پہلے ہی جانوروں پر محفوظ قرار دی جا چکی ہے اور بہت امید ہے کہ انسانوں کے لئے بھی محفوظ ثابت ہوگی۔
قومی صحت کی خدمات سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی فیصل سلطان نے بھی ویکسین سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ اگر کلینیکل ٹرائل کامیاب ہو گیا تو اس سے نہ صرف پاکستانیوں، بلکہ دنیا کو بھی فائدہ ہو گا۔
سلطان نے کہا کہ ویکسین کا ٹرائل پاکستان کے لئے ایک اہم قدام ہے کیونکہ اس سے ملک میں دیگر وائرل بیماریوں کے خلاف ویکسین تیار کرنے میں مدد ملے گی۔
ویکسین کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے ٹرائل کے لئے منظوری دے دی ہے اور اسے این آئی ایچ کی نگرانی میں چلایا جائے گا۔
واضح رہے کہ اب تک پاکستان میں 3 لاکھ سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں، جبکہ 6 ہزار 420 افراد کی موت ہو چکی ہے۔