ETV Bharat / international

'پاکستان، چین کو بچانے کے لیے اپنے شہریوں کو قربان کر رہا ہے'

پاکستان میں کووڈ۔19 کے واقعات اور اموات کے اعداد و شمار جان بوجھ کر کم دکھائے جارہے ہیں تاکہ اس کے سدا بہار دوست چین اور اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کی شبیہہ خراب نہ سکے جوکہ ملک میں کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کا مرکزی ذریعہ ہے۔

pakistan safe china
پاکستان، چین کو بچانے اپنے شہریوں کو قربان کر رہا ہے
author img

By

Published : Apr 21, 2020, 2:18 PM IST

اس بحران کی گھڑی میں، پاکستان ایک ایسے معاشرے کی تصویر پیش کرتا ہے جس کی سربراہی خود غرض امیر طبقہ کرتا ہے تاکہ اس وبا کے کمزور پڑتے ہی وہ ملک پر اپنی گرفت مضبوط کرسکے۔

کووڈ 19 سے پاکستان کی جانب سے مقابلہ کرنے والے طبی عملے کے پاس مناسب ذاتی تحفظ کے سامان (پی پی ای) کی کٹس کی عدم دستیابی کی وجہ مایوس کن ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان میں بہت سے ڈاکٹرز بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

صوبہ سندھ میں، لوگ مختلف ہسپتالوں میں علاج کرانے کے لیے کم آرہے ہیں اور لاشیں زیادہ آرہی ہیں لیکن اسے جان بوجھ کر چھپایا جارہا ہے۔

پاکستان کی فوج بھی کورونا وائرس کو اپنے لیے ایک موقع کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے لیڈر اللہ نظیر بلوچ نے بتایا کہ پاکستان فوج کے ذریعہ چلائے جارہے تافتان قرنطینہ مرکز کا بلوچستان پر شکنجہ مضبوط کرنے کی سازش میں کس طرح سے استعمال کیا جارہا ہے۔

پاکستانی فوج نے مرکز اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تال میل کا ذمہ سنبھالنے کے نام پر پاکستان میں آنے والی رقم پر پکڑ بھی مضبوط کرلی ہے۔ انٹر سروس انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) کے دہشت گردانہ ایجنڈے کا انکشاف گزشتہ ہفتے ہوا جب لائن آف کنٹرول پر جہادیوں کو زبردستی دراندازی کرانے کی کوشش سامنے آئی۔

پاکستان کے اندر سے اٹھنے والی ان رپورٹوں کی امریکی بین الاقوامی مذہبی آزادی کمیشن نے تصدیق کی ہے۔

پاکستانی حکومت اور فوج پاکستان مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کی دیکھ بھال تک نہیں کررہی ہے اور احساس پروگرام کے تحت 12ہزار روپے کی مدد کے وعدے سے پی او کے کے شہریوں کو محروم رکھا گیا ہے۔

گزشتہ 12 اہریل کو پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری سے غریب پاکستانی عوام کے لیے آٹھ ارب ڈالر کی مالی مدد کی اپیل کی تھی۔ وزیراعظم کے بے ادب رویہ اور پیسہ کے سلسلے میں مایوسی کے اشارے ملتے ہیں کہ ان کی ذہنی اہلیت کمزور ہوئی ہے اور کوویڈ بحران کے ختم ہونے کے بعد ان کی قسمت کی آزمائش ہوگی۔

میڈیا رپورٹوں سے اشارے ملتے ہیں پاکستانی تجارتی برادری بھی حکومت کو آنکھیں دکھانے لگی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق پاکستان میں 30 اپریل تک لاک ڈاؤن بڑھائے جانے کے بعد تین بڑے صوبوں کے کاروباریوں نے لاک ڈاؤن کو توڑ کر اپنا کاروبار شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس دوران بین الاقوامی مالیاتی فنڈ 2020 کےلیے پاکستانی کے مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح کا تخمینہ گھٹا کر منفی ڈیڑھ فیصد کر دیا ہے اور پاکستان کے سدا بہار دوست چین نے اب تک اپنے دوست کو کوئی راحت دینے کا اعلان نہیں کیا ہے۔

پاکستان کے صدر علوی نے گزشتہ ماہ ان کے چین کے سفر کے دوران مالی مدد کا مطالبہ کیا تھا لیکن چین نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے چین کو بتادیا ہے کہ پاکستان کو اس کے قرض کی ادائیگی کے لیے 19کھرب روپے کی سالانہ قسط بہت زیادہ ہے اور پاکستان صرف چھ کھرب روپے ہی دے سکتا ہے۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوا کورونا وائرس کے بحران کو اپنی سازشوں کو انجام دینے کے طورپر دیکھ رہے ہیں۔

پاکستانی علما نے اعلان کیا تھا کہ 17 اپریل کو جمعہ کی نماز پر کوئی پابندی کا اثر نہیں ہوگا۔ پاکستان میں بہت صاف ہوگیا ہے کہ پاکستان کی فوج، سیاسی طبقہ اور نوکرشاہی نے کوویڈ بحران پر سنجیدگی دکھائی ہے لیکن مذہبی بنیاد پرستوں نے حکومت کی کوششوں میں رخنہ ڈالنے کا کام کیا ہے۔

کوویڈ بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی ناکامی کا ہندوستان پر اثر پڑنا لازمی ہے لیکن پاکستان میں پردے کے پیچھے خطرناک شکل لے رہی اس وبا کا پوری انسانیت پر برا اثر پڑنا طے ہے۔

اس بحران کی گھڑی میں، پاکستان ایک ایسے معاشرے کی تصویر پیش کرتا ہے جس کی سربراہی خود غرض امیر طبقہ کرتا ہے تاکہ اس وبا کے کمزور پڑتے ہی وہ ملک پر اپنی گرفت مضبوط کرسکے۔

کووڈ 19 سے پاکستان کی جانب سے مقابلہ کرنے والے طبی عملے کے پاس مناسب ذاتی تحفظ کے سامان (پی پی ای) کی کٹس کی عدم دستیابی کی وجہ مایوس کن ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان میں بہت سے ڈاکٹرز بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

صوبہ سندھ میں، لوگ مختلف ہسپتالوں میں علاج کرانے کے لیے کم آرہے ہیں اور لاشیں زیادہ آرہی ہیں لیکن اسے جان بوجھ کر چھپایا جارہا ہے۔

پاکستان کی فوج بھی کورونا وائرس کو اپنے لیے ایک موقع کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے لیڈر اللہ نظیر بلوچ نے بتایا کہ پاکستان فوج کے ذریعہ چلائے جارہے تافتان قرنطینہ مرکز کا بلوچستان پر شکنجہ مضبوط کرنے کی سازش میں کس طرح سے استعمال کیا جارہا ہے۔

پاکستانی فوج نے مرکز اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تال میل کا ذمہ سنبھالنے کے نام پر پاکستان میں آنے والی رقم پر پکڑ بھی مضبوط کرلی ہے۔ انٹر سروس انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) کے دہشت گردانہ ایجنڈے کا انکشاف گزشتہ ہفتے ہوا جب لائن آف کنٹرول پر جہادیوں کو زبردستی دراندازی کرانے کی کوشش سامنے آئی۔

پاکستان کے اندر سے اٹھنے والی ان رپورٹوں کی امریکی بین الاقوامی مذہبی آزادی کمیشن نے تصدیق کی ہے۔

پاکستانی حکومت اور فوج پاکستان مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کی دیکھ بھال تک نہیں کررہی ہے اور احساس پروگرام کے تحت 12ہزار روپے کی مدد کے وعدے سے پی او کے کے شہریوں کو محروم رکھا گیا ہے۔

گزشتہ 12 اہریل کو پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری سے غریب پاکستانی عوام کے لیے آٹھ ارب ڈالر کی مالی مدد کی اپیل کی تھی۔ وزیراعظم کے بے ادب رویہ اور پیسہ کے سلسلے میں مایوسی کے اشارے ملتے ہیں کہ ان کی ذہنی اہلیت کمزور ہوئی ہے اور کوویڈ بحران کے ختم ہونے کے بعد ان کی قسمت کی آزمائش ہوگی۔

میڈیا رپورٹوں سے اشارے ملتے ہیں پاکستانی تجارتی برادری بھی حکومت کو آنکھیں دکھانے لگی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق پاکستان میں 30 اپریل تک لاک ڈاؤن بڑھائے جانے کے بعد تین بڑے صوبوں کے کاروباریوں نے لاک ڈاؤن کو توڑ کر اپنا کاروبار شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس دوران بین الاقوامی مالیاتی فنڈ 2020 کےلیے پاکستانی کے مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح کا تخمینہ گھٹا کر منفی ڈیڑھ فیصد کر دیا ہے اور پاکستان کے سدا بہار دوست چین نے اب تک اپنے دوست کو کوئی راحت دینے کا اعلان نہیں کیا ہے۔

پاکستان کے صدر علوی نے گزشتہ ماہ ان کے چین کے سفر کے دوران مالی مدد کا مطالبہ کیا تھا لیکن چین نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے چین کو بتادیا ہے کہ پاکستان کو اس کے قرض کی ادائیگی کے لیے 19کھرب روپے کی سالانہ قسط بہت زیادہ ہے اور پاکستان صرف چھ کھرب روپے ہی دے سکتا ہے۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوا کورونا وائرس کے بحران کو اپنی سازشوں کو انجام دینے کے طورپر دیکھ رہے ہیں۔

پاکستانی علما نے اعلان کیا تھا کہ 17 اپریل کو جمعہ کی نماز پر کوئی پابندی کا اثر نہیں ہوگا۔ پاکستان میں بہت صاف ہوگیا ہے کہ پاکستان کی فوج، سیاسی طبقہ اور نوکرشاہی نے کوویڈ بحران پر سنجیدگی دکھائی ہے لیکن مذہبی بنیاد پرستوں نے حکومت کی کوششوں میں رخنہ ڈالنے کا کام کیا ہے۔

کوویڈ بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی ناکامی کا ہندوستان پر اثر پڑنا لازمی ہے لیکن پاکستان میں پردے کے پیچھے خطرناک شکل لے رہی اس وبا کا پوری انسانیت پر برا اثر پڑنا طے ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.