عمران خان نے’ الجزیرہ‘ کو دیئے انٹرویو میں کہا کہ اگر پاکستان نے بھارت کے ساتھ روایتی جنگ لڑی اور وہ ہارنے لگا تب اس کے پاس دو ہی آپشن ہوں گے، یا تو وہ ہتھیار ڈال دے اور یا پھر آخری دم تک آزادی کی لڑائی لڑے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ پاکستانی اپنی آزادی کی جنگ آخری سانس تک لڑیں گے۔ ایسے میں جب نیوکلیائی ہتھیاروں سے لیس دو ممالک لڑیں گے تو اس کے اپنے نتائج ہوں گے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کشمیر میں موجودہ حالات کے پیش نظر دونوں نیوکلیائی ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان کسی بڑے تصادم یا جنگ کا خطرہ ہے، مسٹر خان نے کہا’’ہاں، دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ اپنے پڑوسی ممالک میں پاکستان کا چین کے ساتھ اس وقت اتنا قریبی تعلق ہے جتنا پہلے کبھی نہیں رہا ہے لیکن بھارت کے ساتھ یہ بالکل نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
عمران خان نے کہا’’کشمیر میں 80 لاکھ مسلمان گزشتہ چھ ہفتے سے قید ہیں۔ بھارت، پاکستان پر دہشت گردی پھیلانے کا الزام لگا کردنیا کی توجہ اس قضیہ سے بھٹكانا چاہتا ہے۔ پاکستان کبھی جنگ کا آغاز نہیں کرے گا اور اس سلسلہ میں میرا موقف بالکل واضح ہے، میں امن پسند انسان ہوں، میں جنگ کے خلاف ہوں، میرا خیال ہے کہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے‘‘۔