پاکستان نے کلبھوشن جادھو سے متعلق بھارت کے اس مطالبہ کو ایک بار پھر مسترد کردیا، جس میں مطالبہ تھا کہ کلبھوشن جادھو کو ایک بھارتی یا کوئن کا وکیل ملنا چاہئے۔
بھارت کا ماننا ہے کہ جادھو کو ایک بھارتی وکیل اس لئے چاہئے تاکہ آزادانہ اور غیرجانبدارانہ طریقہ سے مقدمہ لڑنے کا موقع مل سکے، تاہم پاکستانی حکومت اس مطالبے سے انکاری ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ عدالت میں جادھو کا موقف صرف وہی وکیل رکھ سکتے ہیں، جن کے پاس پاکستان میں وکالت کرنے کا لائسنس ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا تھا کہ پاکستان نے ابھی تک اہم معاملات پر کام نہیں کیا ہے، جس میں معاملہ سے متعلق تمام دستاویز دینا، کلبھوش جادھو کو غیر مشروط سفارتی مدد دینا اور آزادانہ و غیر جانبدارانہ سماعت کیلئے بھارتی یا کوئن کے وکیل کو مقرر کرنا شامل ہے۔