ETV Bharat / international

پاکستان میں فرانس کے خلاف طلبا کا زبردست احتجاج

author img

By

Published : Oct 27, 2020, 7:52 PM IST

گذشتہ ہفتے ایمانوئل میکخواں نے چارلی ہیبڈو نامی میگزین، جس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ کارٹون شائع ہوئے تھے، اس کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اس کی حوصلہ افزائی کی اور فرانس کی سرکاری عمارتوں پر اس کارٹون کی رو نمائی کا حکم دے کر دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکا دیا۔

sdf
sdf

پیغبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ کارٹون شائع کرنے والی پبلیکیشن 'چارلی ہیبڈو' کی حمایت کرنے والی فرانس کی حکومت کے خلاف پاکستان میں طلباء نے احتجاج کیا۔

ویڈیو

لاہور شہر میں سینکڑوں طلباء نے فرانس کی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران مظاہرین نے نبی کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف نعرے بازی کی اور گذشتہ دنوں قتل کیے گئے فرانسیسی ٹیچر کی بھی شدید تنقید کی۔

طلباء کی ایک بڑی تعداد نے لاہور کی سڑکوں پر فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں کے خلاف نعرہ لگایا۔ بعد ازاں فرانس کا قومی پرچم نذر آتش کیا۔

گذشتہ ہفتے ایمانوئل میکخواں نے چارلی ہیبڈو نامی میگزین، جس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ کارٹون شائع ہوئے تھے، اس کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اس کی حوصلہ افزائی کی اور فرانس کی سرکاری عمارتوں پر اس کارٹون کی رو نمائی کا حکم دے کر دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکا دیا۔

میکخواں کے اس کارنامے کے بعد ترکی اور پاکستان سمیت متعدد مسلم اکثریتی ممالک نے شدید رد عمل کا اظہار کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔

پاکستان کی پارلیمنٹ نے 'چارلی ہیبڈو' کے خلاف ایک مذمتی قرار داد بھی منظور کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ 16 اکتوبر کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نزدیک تعلیم گاہ میں ایک ٹیچر نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخانہ کارٹون کو کلاس میں دکھا کر آزادی اظہار رائے کی بات کہی تھی، جس کے رد عمل میں چیچینیائی نسل کے 18 سالہ ایک مسلم نوجوان نے اس ٹیچر کا قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد فرانسیسی صدر میکخواں نے تمام سرکاری عمارتوں پر اس گستاخانہ خاکے کو دکھانے کا حکم دیا تھا۔ جس کی عالم اسلام نے بھرپور مذمت کی اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم شروع کردی۔

پیغبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ کارٹون شائع کرنے والی پبلیکیشن 'چارلی ہیبڈو' کی حمایت کرنے والی فرانس کی حکومت کے خلاف پاکستان میں طلباء نے احتجاج کیا۔

ویڈیو

لاہور شہر میں سینکڑوں طلباء نے فرانس کی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران مظاہرین نے نبی کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف نعرے بازی کی اور گذشتہ دنوں قتل کیے گئے فرانسیسی ٹیچر کی بھی شدید تنقید کی۔

طلباء کی ایک بڑی تعداد نے لاہور کی سڑکوں پر فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں کے خلاف نعرہ لگایا۔ بعد ازاں فرانس کا قومی پرچم نذر آتش کیا۔

گذشتہ ہفتے ایمانوئل میکخواں نے چارلی ہیبڈو نامی میگزین، جس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ کارٹون شائع ہوئے تھے، اس کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اس کی حوصلہ افزائی کی اور فرانس کی سرکاری عمارتوں پر اس کارٹون کی رو نمائی کا حکم دے کر دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکا دیا۔

میکخواں کے اس کارنامے کے بعد ترکی اور پاکستان سمیت متعدد مسلم اکثریتی ممالک نے شدید رد عمل کا اظہار کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔

پاکستان کی پارلیمنٹ نے 'چارلی ہیبڈو' کے خلاف ایک مذمتی قرار داد بھی منظور کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ 16 اکتوبر کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نزدیک تعلیم گاہ میں ایک ٹیچر نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخانہ کارٹون کو کلاس میں دکھا کر آزادی اظہار رائے کی بات کہی تھی، جس کے رد عمل میں چیچینیائی نسل کے 18 سالہ ایک مسلم نوجوان نے اس ٹیچر کا قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد فرانسیسی صدر میکخواں نے تمام سرکاری عمارتوں پر اس گستاخانہ خاکے کو دکھانے کا حکم دیا تھا۔ جس کی عالم اسلام نے بھرپور مذمت کی اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم شروع کردی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.