اس سے پہلے اسماعیل نے گرفتاری سے بچنے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔
چیف جسٹس اطهر من الله اور جسٹس محسن اختر کیانی کی مشترکہ بینچ نے معاملے کی سماعت کے بعد اسماعیل کی درخواست مسترد کر دی۔ اس کے بعد نیب نے عدالت کے باہر اسمعیل کو گرفتار کر لیا۔
گزشتہ ماہ عدالت نے اسمعیل کو پانچ لاکھ روپے کے مچلکہ پر عبوری ضمانت دے دی تھی۔
نیب کے حکام نے 18 جولائی کو اسماعیل کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا، لیکن اس وقت وہ اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے۔ اس کے بعد نیب کے صدر نے ان کی گرفتاری کے وارنٹ پر دستخط کر دیے تھے۔
اس معاملے میں اسی دن مسلم لیگ(نواز) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایک ٹول پلازہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ گھپلہ قطر سے ایل این جی درآمد کرنے کے معاہدوں سے متعلق ہے جس میں پاکستان کی کئی بڑی شخصیات کا نام شامل ہیں۔