امریکی محکمہ خارجہ نے 18 دسمبر کو پاکستان اور دیگر کئی ممالک کو مذہبی آزادی کے معاملے میں 'مخصوص تشویش والے ممالک' قرار دیا تھا۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فیصلے چنندہ ممالک کو ہدف بنانے کی عکاسی کرتی ہے اور یہ چیز مذہبی آزادی کے تعلق سے مددگار ثابت نہیں ہو سکتی ہے۔'
وزارت نے واضح طور سے کہا کہ پاکستان میں متعدد مذاہب کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں اور وہ آئینی تحفظ میں مکمل مذہبی آزادی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ 'تمام شاخوں یعنی ایگزی کیٹو، مقننہ اور عدلیہ نے یہ یقینی بنانے کےلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں کہ پاکستان کے تمام شہریوں چاہے وہ کسی بھی عقیدے، فرقوں، ذات یا مسلک سے قطع نظر اپنے مذہب پر پوری آزادی کے ساتھ عمل کرسکیں'۔