ETV Bharat / international

پاکستان میں ٹیکہ کاری کی رفتار نہایت سست - pace of vaccination in Pakistan remain very slow

اس کی اہم وجہ پاکستان کے عوام میں ٹیکے کے متعلق پھیلی ہوئی غلط فہمیاں بتائی جا رہی ہیں۔

pace of vaccination in Pakistan remain very slow
pace of vaccination in Pakistan remain very slow
author img

By

Published : Jul 2, 2021, 6:33 PM IST

عالمی وبا کورونا سے تحفظ کے لئے ایک طرف جہاں پوری دنیا میں ٹیکہ کاری مہم زور شور سے چلائی جا رہی ہے اور ٹیکہ کاری مہم میں حصہ لینے کے لئے عوام کو راغب کرنے کے لئے مختلف چیزوں کا لالچ دیا جارہا ہے وہیں پاکستان میں ٹیکہ کاری کی مہم بہت سست ہے جن کی وجوہات میں ٹیکہ کے متعلق غلط فہمیاں بھی ہیں۔

پاکستان کی کل آبادی کا تقریباً 5 فیصد اور کورونا ویکسین کے لیے اہل آبادی (18 سال سے زائد عمر کے افراد) کے 10 فیصد لوگوں کو کووڈ 19 ویکسین کی کم از کم ایک خوراک مل چکی ہے، اس کے باوجود ملک اب بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں ویکسینیشن کی رفتار بہت سست ہے۔ اس سلسلے میں ماہرین کا خیال ہے کہ ویکسی نیشن کی سست رفتار کے پیچھے آگاہی کی کمی، غلط فہمیاں، ویکسین میں ہچکچاہٹ اور پروپیگنڈا ہیں۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسلام آباد میں اہل افراد کے 35 فیصد لوگ ویکسین لگواچکے ہیں تاہم بلوچستان میں صرف 3 فیصد لوگوں نے ویکسین لگوایا جبکہ سندھ اور پنجاب میں تقریباً 10 فیصد لوگوں کو کم از کم ایک خوراک لگادی گئی ہے۔

وزارت قومی صحت سروسز (این ایچ ایس) نے دعوٰی کیا ہے کہ ویکسین لگوانا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے تاہم زیادہ تر چاہتے ہیں کہ ویکسین سینٹرز ان کی رہائش گاہوں کے قریب ہوں اور انہیں طویل قطاروں میں انتظار نہ کرنا پڑے۔ جہاں عالمی آبادی کا 25 فیصد ویکسین لگوا چکا ہے وہیں بھارت اور ملائشیا میں 20 فیصد، ترکی میں 40 فیصد، امریکہ میں 50 فیصد سے زائد اور اسرائیل اور برطانیہ میں 65 فیصد کو کم از کم ایک خوراک لگائی جاچکی ہے۔

دستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان میں 12 کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد (18 سال سے زائد عمر کے) ویکسینیشن کے لیے اہل ہیں۔ پنجاب میں 6 کروڑ 60 لاکھ، افراد، سندھ میں 2 کروڑ 80 لاکھ، خیبرپختونخوا میں ایک کروڑ 90 لاکھ، بلوچستان میں 64 لاکھ، آزاد جموں و کشمیر میں 27 لاکھ، اسلام آباد میں 14 لاکھ اور گلگت بلتستان میں 11 لاکھ افراد کورونا ویکسینیشن کے لیے اہل ہیں۔

اب تک ایک کروڑ 20 لاکھ افراد نے ویکسینیشن کے لیے اندراج کرایا ہے جن میں سے پنجاب میں 40 لاکھ لاکھ، سندھ میں 40 لاکھ، خیبر پختونخواہ میں 30 لاکھ، اسلام آباد میں 7 لاکھ، آزاد جموں و کشمیر میں 7 لاکھ، بلوچستان میں 3 لاکھ 2 ہزار اور گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 70 ہزار افراد نے ویکسین کے لیے اندراج کرایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کو شکست دینا ہے تو کرنا ہوگا یہ کام

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 48 فیصد افراد نے اسلام آباد میں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان 24 فیصد، پنجاب میں 18 فیصد، خیبر پختونخوا میں 15 فیصد، سندھ میں 14 فیصد اور صرف بلوچستان میں صرف 5 فیصد نے اندراج کرایا ہے۔اب تک پنجاب 20 لاکھ سے زائد افراد، سندھ میں 10 لاکھ، خیبر پختونخوا میں 4 لاکھ 60 ہزار، اسلام آباد میں 2 لاکھ، آزاد جموں و کشمیر میں ڈیڑھ لاکھ اور بلوچستان اور گلگت بلتستان میں 60، 60 ہزار کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

(یو این آئی)

عالمی وبا کورونا سے تحفظ کے لئے ایک طرف جہاں پوری دنیا میں ٹیکہ کاری مہم زور شور سے چلائی جا رہی ہے اور ٹیکہ کاری مہم میں حصہ لینے کے لئے عوام کو راغب کرنے کے لئے مختلف چیزوں کا لالچ دیا جارہا ہے وہیں پاکستان میں ٹیکہ کاری کی مہم بہت سست ہے جن کی وجوہات میں ٹیکہ کے متعلق غلط فہمیاں بھی ہیں۔

پاکستان کی کل آبادی کا تقریباً 5 فیصد اور کورونا ویکسین کے لیے اہل آبادی (18 سال سے زائد عمر کے افراد) کے 10 فیصد لوگوں کو کووڈ 19 ویکسین کی کم از کم ایک خوراک مل چکی ہے، اس کے باوجود ملک اب بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں ویکسینیشن کی رفتار بہت سست ہے۔ اس سلسلے میں ماہرین کا خیال ہے کہ ویکسی نیشن کی سست رفتار کے پیچھے آگاہی کی کمی، غلط فہمیاں، ویکسین میں ہچکچاہٹ اور پروپیگنڈا ہیں۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسلام آباد میں اہل افراد کے 35 فیصد لوگ ویکسین لگواچکے ہیں تاہم بلوچستان میں صرف 3 فیصد لوگوں نے ویکسین لگوایا جبکہ سندھ اور پنجاب میں تقریباً 10 فیصد لوگوں کو کم از کم ایک خوراک لگادی گئی ہے۔

وزارت قومی صحت سروسز (این ایچ ایس) نے دعوٰی کیا ہے کہ ویکسین لگوانا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے تاہم زیادہ تر چاہتے ہیں کہ ویکسین سینٹرز ان کی رہائش گاہوں کے قریب ہوں اور انہیں طویل قطاروں میں انتظار نہ کرنا پڑے۔ جہاں عالمی آبادی کا 25 فیصد ویکسین لگوا چکا ہے وہیں بھارت اور ملائشیا میں 20 فیصد، ترکی میں 40 فیصد، امریکہ میں 50 فیصد سے زائد اور اسرائیل اور برطانیہ میں 65 فیصد کو کم از کم ایک خوراک لگائی جاچکی ہے۔

دستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان میں 12 کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد (18 سال سے زائد عمر کے) ویکسینیشن کے لیے اہل ہیں۔ پنجاب میں 6 کروڑ 60 لاکھ، افراد، سندھ میں 2 کروڑ 80 لاکھ، خیبرپختونخوا میں ایک کروڑ 90 لاکھ، بلوچستان میں 64 لاکھ، آزاد جموں و کشمیر میں 27 لاکھ، اسلام آباد میں 14 لاکھ اور گلگت بلتستان میں 11 لاکھ افراد کورونا ویکسینیشن کے لیے اہل ہیں۔

اب تک ایک کروڑ 20 لاکھ افراد نے ویکسینیشن کے لیے اندراج کرایا ہے جن میں سے پنجاب میں 40 لاکھ لاکھ، سندھ میں 40 لاکھ، خیبر پختونخواہ میں 30 لاکھ، اسلام آباد میں 7 لاکھ، آزاد جموں و کشمیر میں 7 لاکھ، بلوچستان میں 3 لاکھ 2 ہزار اور گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 70 ہزار افراد نے ویکسین کے لیے اندراج کرایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کو شکست دینا ہے تو کرنا ہوگا یہ کام

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 48 فیصد افراد نے اسلام آباد میں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان 24 فیصد، پنجاب میں 18 فیصد، خیبر پختونخوا میں 15 فیصد، سندھ میں 14 فیصد اور صرف بلوچستان میں صرف 5 فیصد نے اندراج کرایا ہے۔اب تک پنجاب 20 لاکھ سے زائد افراد، سندھ میں 10 لاکھ، خیبر پختونخوا میں 4 لاکھ 60 ہزار، اسلام آباد میں 2 لاکھ، آزاد جموں و کشمیر میں ڈیڑھ لاکھ اور بلوچستان اور گلگت بلتستان میں 60، 60 ہزار کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.