بچوں کے حوالہ سے جاری اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں مذکورہ بالا تعداد بتائی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے چلڈرن اینڈ آرمڈ کنفلکٹ کے سکریٹری جنرل کی سالانہ خصوصی رپورٹ کے مطابق ’’2018 میں 20 تنازعات کی نگرانی کی گئی، جس میں 12 ہزار سے زائد بچوں کو ہلاک و زخمی کرنے کی رپورٹس آئیں‘‘۔
سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نےکہا کہ ’’میں خاص کر بچوں کے خلاف ہونے والے سنگین جرائم کے اعداد وشمار پر دل برداشتہ ہوں‘‘۔
رپورٹ کے مطابق صومالیہ، نائیجیریا اور شام میں بچوں کو لڑائیوں کے لیے بطور سپاہی استعمال کیا گیا اور 2018 میں دنیا بھر میں کم ازکم 7 ہزار بچوں کو جنگ کے لیے اگلے مورچوں میں بھیجا گیا۔
اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ بچوں کے اغوا کی وارداتیں بھی بدستور جاری رہیں تاکہ انہیں خانہ جنگی یا جنسی درندگی کے لیے استعمال کیا جاسکے ۔
اس حوالہ سے نصف سے زائد واقعات صومالیہ میں پیش آئے جہاں ڈھائی ہزار واقعات رپورٹ ہوئے۔