ETV Bharat / international

گذشتہ برس 12ہزار سے زائد معصوم ہلاک - ریکارڈ

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں سنہ 2018  میں دنیا بھر میں تنازعات کے دوران 12 ہزار سے زائد بچے ہلاک ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

گذشتہ برس 12ہزار سے زائد معصوم ہلاک
author img

By

Published : Jul 31, 2019, 1:07 PM IST


بچوں کے حوالہ سے جاری اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں مذکورہ بالا تعداد بتائی گئی ہے۔

گذشتہ برس 12ہزار سے زائد معصوم ہلاک
گذشتہ برس 12ہزار سے زائد معصوم ہلاک

اقوام متحدہ کے ادارے چلڈرن اینڈ آرمڈ کنفلکٹ کے سکریٹری جنرل کی سالانہ خصوصی رپورٹ کے مطابق ’’2018 میں 20 تنازعات کی نگرانی کی گئی، جس میں 12 ہزار سے زائد بچوں کو ہلاک و زخمی کرنے کی رپورٹس آئیں‘‘۔


سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نےکہا کہ ’’میں خاص کر بچوں کے خلاف ہونے والے سنگین جرائم کے اعداد وشمار پر دل برداشتہ ہوں‘‘۔

رپورٹ کے مطابق صومالیہ، نائیجیریا اور شام میں بچوں کو لڑائیوں کے لیے بطور سپاہی استعمال کیا گیا اور 2018 میں دنیا بھر میں کم ازکم 7 ہزار بچوں کو جنگ کے لیے اگلے مورچوں میں بھیجا گیا۔

اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ بچوں کے اغوا کی وارداتیں بھی بدستور جاری رہیں تاکہ انہیں خانہ جنگی یا جنسی درندگی کے لیے استعمال کیا جاسکے ۔
اس حوالہ سے نصف سے زائد واقعات صومالیہ میں پیش آئے جہاں ڈھائی ہزار واقعات رپورٹ ہوئے۔


بچوں کے حوالہ سے جاری اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں مذکورہ بالا تعداد بتائی گئی ہے۔

گذشتہ برس 12ہزار سے زائد معصوم ہلاک
گذشتہ برس 12ہزار سے زائد معصوم ہلاک

اقوام متحدہ کے ادارے چلڈرن اینڈ آرمڈ کنفلکٹ کے سکریٹری جنرل کی سالانہ خصوصی رپورٹ کے مطابق ’’2018 میں 20 تنازعات کی نگرانی کی گئی، جس میں 12 ہزار سے زائد بچوں کو ہلاک و زخمی کرنے کی رپورٹس آئیں‘‘۔


سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نےکہا کہ ’’میں خاص کر بچوں کے خلاف ہونے والے سنگین جرائم کے اعداد وشمار پر دل برداشتہ ہوں‘‘۔

رپورٹ کے مطابق صومالیہ، نائیجیریا اور شام میں بچوں کو لڑائیوں کے لیے بطور سپاہی استعمال کیا گیا اور 2018 میں دنیا بھر میں کم ازکم 7 ہزار بچوں کو جنگ کے لیے اگلے مورچوں میں بھیجا گیا۔

اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ بچوں کے اغوا کی وارداتیں بھی بدستور جاری رہیں تاکہ انہیں خانہ جنگی یا جنسی درندگی کے لیے استعمال کیا جاسکے ۔
اس حوالہ سے نصف سے زائد واقعات صومالیہ میں پیش آئے جہاں ڈھائی ہزار واقعات رپورٹ ہوئے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.