نیوزی لینڈ کو کورونا سے آزاد بتایا گیا تھا،لیکن منگل کے روز دو نئے معاملات سامنے آنے سے نیوزی لینڈ کے شہریوں کے ماتھے پر فکر کی لکیریں ابھرنے لگی ہیں۔
صحت کے عہدیداروں نے بتایا حال ہی میں برطانیہ سے سفر کے ذریعہ یہ دونوں کیسز ملک میں در آمد کیے گئے ہیں۔
وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایشلے بلوم فیلڈ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایک ہی خاندان کی 30 اور 40 سالہ دوخواتین 7 جون کو ملک میں پہنچ کر آکلینڈ کے ایک ہوٹل میں خود کو آئسولیشن میں کر لیا تھا۔
بلوم فیلڈ نے کہا کہ ان دونوں خواتین نے کوئی عوامی خدمات کا استعمال کیا اور نہ ہی ایک خاندان کے رکن کے علاوہ کسی اور سے کوئی رابطہ کیا ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسنڈا آرڈن نے کہا کہ 'ہم یہ مسلسل کہتے رہے ہیں کہ نیوزی لینڈ میں کورونا کے معاملات ہوں گے خاص طور پر سرحد پر۔ دنیا بھر میں آٹھ لاکھ کورونا کے واقعات ہیں۔ اب بھی نیوزی لینڈ کے لوگ وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔ اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ہم اپنے انتظام میں بہت محتاط رویہ اختیار کریں۔ یہ محتاط رویہ ہم حکومت کی سطح پر جاری رکھے ہوئے ہیں'۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ میں مجموعی طور پر کورونا کے محض 1500 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔