مسٹر ٹرمپ نے جمعہ کو کیمپ ڈیوڈ روانہ ہونے سے قبل وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے یہ بات کہی ۔مسٹر ٹرمپ نے کہا ’’طالبان کے ساتھ ہمارے مذاکرات صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ۔ ہمارے درمیان کسی معاہدے کے متعلق ابھی تک رضامندی بن نہیں پائی ہے‘‘ ۔
امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان میں پولیس کی مہمات کی امداد کے لئے 8600 امریکی فوجی موجود رہیں گے ۔اس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ کسی معاہدے پر رضا مندی کی رپورٹیں پوری طرح غلط ہیں۔طالبان کے ایک اور ترجمان نے اس ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغانستان میں 18 سال سے چل رہی خانہ جنگی کو ختم کرنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان جلد ہی ایک امن معاہدہ ہونے والا ہے ۔
امریکہ اور طالبان کے درمیان نویں دور کے مذاکرت قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہو رہے ہیں ، اس کے تحت جمعرات کو آٹھویں دورکے مذاکرات ہوئے ۔افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے بدلے طالبان کے خلاف مہمات کو روکنے کے سلسلے میں دونوں فریقوں کے درمیان امن معاہدہ ہونے کی توقع ہے۔