ETV Bharat / international

نیپال پارلیمنٹ میں ترمیم شدہ نقشہ منظور - کالاپانی

Nepal
Nepal
author img

By

Published : Jun 13, 2020, 5:40 PM IST

Updated : Jun 13, 2020, 8:39 PM IST

17:33 June 13

نیپال کی پارلیمنٹ نے نقشے میں تبدیلی کے تعلق سے آئین میں ترمیم کو منظوری دے دی ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

نئی ترمیم کے مطابق نقشے میں کالاپانی، لیپو لیکھ اور 'لیمپیا دھورا' کو نیپال آئین میں شامل کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز نیپال پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے متفقہ طور پر ملک کے نئے نقشے سے متعلق ایک ترمیمی قرارداد منظور کی تھی۔ اس نقشے کو لے کر بھارت اور نیپال کے مابین اختلافات جاری ہیں۔ تاہم دونوں ممالک کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ وہ ایک ساتھ مل کر تنازع کا خاتمہ کریں گے۔

'آئین آف نیپال (دوسری ترمیم) بل' کی تجویز ملک کے ایک نئے نقشہ سے متعلق ہے۔ جس میں بھارت کے کالاپانی، لمپیادھورا اور لیپولیکھ شامل ہیں اور آج اسی نقشے کا پارلیمنٹ میں منظوری دے دی گئی ہے۔

دراصل جب سے دہلی نے سرکاری نقشہ جاری کر کالا پانی اور لیپولیکھ علاقوں کو بھارت کی سرحد کے اندر دکھایا ہے تب سے یہ تنازع کھڑا ہوا ہے۔

  • کیا ہے بھارت نیپال سرحدی تنازع؟

چین اور نیپال سے ملحق بھارتی سرزمین کالا پانی اور لیپولیکھ پر نیپال اپنا دعویٰ کرتا رہا ہے۔ چین کی سرحد کو ملانے والی لیپولیکھ سڑک کی تعمیر کے بعد نیپال کا رویہ بھارت کو لے کر تبدیل ہو گیا ہے۔ کالا پانی اور لیپولیکھ کا دعویٰ کرتے ہوئے نیپال میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی بھارتی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے نیپال نے بھارت کو بغیر جانکاری دیئے کالاپانی میں ایک بی او پی بنا دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیپال اپنے سرحدی علاقے میں ایک اور بی او پی بنانے جا رہا ہے۔

اطلاع کے مطابق 'نیپال جلد ہی اس علاقے کو فوجی کیمپ میں تبدیل کرنے جا رہا ہے۔ اس کیمپ میں 160 فوجی مستقل طور پر تعینات کیے جائیں گے۔ یہ کیمپ انٹرنیشنل بارڈر سے 12 کلومیٹر دور قائم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی نیپال نے ایک نیا نقشہ جاری کرتے ہوئے بھارت کے علاقے کالاپانی اور لیپولیکھ کو اپنا حصہ قرار دیا ہے۔

17:33 June 13

نیپال کی پارلیمنٹ نے نقشے میں تبدیلی کے تعلق سے آئین میں ترمیم کو منظوری دے دی ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

نئی ترمیم کے مطابق نقشے میں کالاپانی، لیپو لیکھ اور 'لیمپیا دھورا' کو نیپال آئین میں شامل کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز نیپال پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے متفقہ طور پر ملک کے نئے نقشے سے متعلق ایک ترمیمی قرارداد منظور کی تھی۔ اس نقشے کو لے کر بھارت اور نیپال کے مابین اختلافات جاری ہیں۔ تاہم دونوں ممالک کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ وہ ایک ساتھ مل کر تنازع کا خاتمہ کریں گے۔

'آئین آف نیپال (دوسری ترمیم) بل' کی تجویز ملک کے ایک نئے نقشہ سے متعلق ہے۔ جس میں بھارت کے کالاپانی، لمپیادھورا اور لیپولیکھ شامل ہیں اور آج اسی نقشے کا پارلیمنٹ میں منظوری دے دی گئی ہے۔

دراصل جب سے دہلی نے سرکاری نقشہ جاری کر کالا پانی اور لیپولیکھ علاقوں کو بھارت کی سرحد کے اندر دکھایا ہے تب سے یہ تنازع کھڑا ہوا ہے۔

  • کیا ہے بھارت نیپال سرحدی تنازع؟

چین اور نیپال سے ملحق بھارتی سرزمین کالا پانی اور لیپولیکھ پر نیپال اپنا دعویٰ کرتا رہا ہے۔ چین کی سرحد کو ملانے والی لیپولیکھ سڑک کی تعمیر کے بعد نیپال کا رویہ بھارت کو لے کر تبدیل ہو گیا ہے۔ کالا پانی اور لیپولیکھ کا دعویٰ کرتے ہوئے نیپال میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی بھارتی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے نیپال نے بھارت کو بغیر جانکاری دیئے کالاپانی میں ایک بی او پی بنا دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیپال اپنے سرحدی علاقے میں ایک اور بی او پی بنانے جا رہا ہے۔

اطلاع کے مطابق 'نیپال جلد ہی اس علاقے کو فوجی کیمپ میں تبدیل کرنے جا رہا ہے۔ اس کیمپ میں 160 فوجی مستقل طور پر تعینات کیے جائیں گے۔ یہ کیمپ انٹرنیشنل بارڈر سے 12 کلومیٹر دور قائم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی نیپال نے ایک نیا نقشہ جاری کرتے ہوئے بھارت کے علاقے کالاپانی اور لیپولیکھ کو اپنا حصہ قرار دیا ہے۔

Last Updated : Jun 13, 2020, 8:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.