ETV Bharat / international

سرحدی تنازع: نیپالی ایوان میں نقشے سے متعلق ترمیمی قرارداد منظور

چین اور نیپال سے ملحقہ بھارتی سرزمین کالا پانی اور لیپولیکھ پر نیپال اپنا دعویٰ کرتا رہا ہے۔ چین کی سرحد کو ملانے والی لیپولیکھ سڑک بننے کے بعد نیپال کا رویہ بھارت کو لے کر تبدیل ہو گیا ہے۔

سرحدی تنازعہ: نیپالی ایوان میں نقشے سے متعلق ترمیمی قرارداد منظور
سرحدی تنازعہ: نیپالی ایوان میں نقشے سے متعلق ترمیمی قرارداد منظور
author img

By

Published : Jun 10, 2020, 8:39 PM IST

نیپالی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے متفقہ طور پر ملک کے نئے نقشے سے متعلق ایک ترمیمی قرارداد منظور کی ہے۔ اس نقشے کو لے کر بھارت اور نیپال کے مابین مختلف اختلافات ہیں۔ تاہم دونوں ممالک کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ وہ ایک ساتھ مل کر تنازع کا خاتمہ کریں گے۔

'آئین آف نیپال (دوسری ترمیم) بل' کی تجویز ملک کے ایک نئے نقشہ سے متعلق ہے۔ جس میں بھارت کے کالاپانی، لمپیادھورا اور لیپولیکھ شامل ہیں۔

دراصل جب سے دہلی نے سرکاری نقشہ جاری کر کالا پانی اور لیپولیکھ علاقوں کو بھارت کی سرحد کے اندر دکھایا ہے تب سے یہ تنازع کھڑا ہوا ہے۔

بھارت۔ نیپال سرحدی تنازع کیا ہے؟

چین اور نیپال سے ملحقہ بھارتی سرزمین کالا پانی اور لیپولیکھ پر نیپال اپنا دعویٰ کرتا رہا ہے۔ چین کی سرحد کو ملانے والی لیپولیکھ سڑک بننے کے بعد نیپال کا رویہ بھارت کو لے کر تبدیل ہو گیا ہے۔ کالا پانی اور لیپولیکھ کا دعویٰ کرتے ہوئے نیپال میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی بھارتی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لئے نیپال نے بھارت کو بغیر جانکاری دئے کالاپانی میں ایک بی او پی بنا دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیپال اپنے سرحدی علاقے میں ایک اور بی او پی بنانے جا رہا ہے۔

اطلاع کے مطابق 'نیپال جلد ہی اس علاقے کو فوجی کیمپ میں تبدیل کرنے جا رہا ہے۔ اس کیمپ میں 160 فوجی مستقل طور پر تعینات کیے جائیں گے۔ یہ کیمپ انٹرنیشنل بارڈر سے 12 کلومیٹر دور قائم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی نیپال نے ایک نیا نقشہ جاری کرتے ہوئے بھارت کے علاقے کالاپانی اور لیپولیکھ کو اپنا حصہ قرار دیا ہے۔

نیپالی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے متفقہ طور پر ملک کے نئے نقشے سے متعلق ایک ترمیمی قرارداد منظور کی ہے۔ اس نقشے کو لے کر بھارت اور نیپال کے مابین مختلف اختلافات ہیں۔ تاہم دونوں ممالک کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ وہ ایک ساتھ مل کر تنازع کا خاتمہ کریں گے۔

'آئین آف نیپال (دوسری ترمیم) بل' کی تجویز ملک کے ایک نئے نقشہ سے متعلق ہے۔ جس میں بھارت کے کالاپانی، لمپیادھورا اور لیپولیکھ شامل ہیں۔

دراصل جب سے دہلی نے سرکاری نقشہ جاری کر کالا پانی اور لیپولیکھ علاقوں کو بھارت کی سرحد کے اندر دکھایا ہے تب سے یہ تنازع کھڑا ہوا ہے۔

بھارت۔ نیپال سرحدی تنازع کیا ہے؟

چین اور نیپال سے ملحقہ بھارتی سرزمین کالا پانی اور لیپولیکھ پر نیپال اپنا دعویٰ کرتا رہا ہے۔ چین کی سرحد کو ملانے والی لیپولیکھ سڑک بننے کے بعد نیپال کا رویہ بھارت کو لے کر تبدیل ہو گیا ہے۔ کالا پانی اور لیپولیکھ کا دعویٰ کرتے ہوئے نیپال میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی بھارتی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لئے نیپال نے بھارت کو بغیر جانکاری دئے کالاپانی میں ایک بی او پی بنا دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیپال اپنے سرحدی علاقے میں ایک اور بی او پی بنانے جا رہا ہے۔

اطلاع کے مطابق 'نیپال جلد ہی اس علاقے کو فوجی کیمپ میں تبدیل کرنے جا رہا ہے۔ اس کیمپ میں 160 فوجی مستقل طور پر تعینات کیے جائیں گے۔ یہ کیمپ انٹرنیشنل بارڈر سے 12 کلومیٹر دور قائم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی نیپال نے ایک نیا نقشہ جاری کرتے ہوئے بھارت کے علاقے کالاپانی اور لیپولیکھ کو اپنا حصہ قرار دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.