ETV Bharat / international

میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد میانت سوی قائم مقام صدر مقرر

میانمار کے پہلے نائب صدر یو میانت سوی کو فوجی بغاوت کے بعد ملک کا قائم مقام صدر مقرر کیا گیا ہے۔

میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد میانت سوی قائم مقام صدر مقرر
میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد میانت سوی قائم مقام صدر مقرر
author img

By

Published : Feb 1, 2021, 4:13 PM IST

میانمار کے پہلے نائب صدر میانت سوی ملک کے قائم مقام صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے، اس بات کا اعلان فوجی سرپرستی والی میاواڈی ٹی وی نے پیر کے روز فوج کی بغاوت کرنے اور ملکی کونسلر آنگ سان سوچی کو حراست میں لینے کے بعد کیا۔

فوج نے پیر کو ملک میں ایک سال کے لئے ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا۔

یو میانت سوی اس سے قبل 21 مارچ ، 2018 کو اس وقت کے صدر ہٹن کیو کے مستعفی ہونے کے بعد میانمار کے قائم مقام صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے تھے۔

ژنہوا کے مطابق سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن (ایم آر ٹی وی) نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر پیر کی صبح سے کام نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دارالحکومت نیپائٹو سمیت کچھ دیگر علاقوں اور ریاستوں میں مواصلاتی خدمات بھی منقطع ہیں۔

صبح سویرے چھاپوں کے دوران میانمار کی کونسلر آنگ سان سوچی، صدر یو ون مائنٹ اور دیگر اعلی عہدیداروں کو فوج نے حراست میں لے لیا۔

یہ اقدام حکومت اور فوج کے مابین بغاوت کے خدشے کے تناؤ کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل میانمار میں 2011 تک فوجی حکومت تھی اور میڈیا رپورٹس کے مطابق سوچی کئی سال نظربند رہ چکی ہیں۔

پارلیمنٹ کے نو منتخب ایوان پائیں نے پیر کو اجلاس طلب کیا تھا۔ تاہم فوج نے التوا کا مطالبہ کیا۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک کے دارالحکومت نیپائٹاو میں ٹیلیفون اور انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا ہے۔

میانمار کے پہلے نائب صدر میانت سوی ملک کے قائم مقام صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے، اس بات کا اعلان فوجی سرپرستی والی میاواڈی ٹی وی نے پیر کے روز فوج کی بغاوت کرنے اور ملکی کونسلر آنگ سان سوچی کو حراست میں لینے کے بعد کیا۔

فوج نے پیر کو ملک میں ایک سال کے لئے ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا۔

یو میانت سوی اس سے قبل 21 مارچ ، 2018 کو اس وقت کے صدر ہٹن کیو کے مستعفی ہونے کے بعد میانمار کے قائم مقام صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے تھے۔

ژنہوا کے مطابق سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن (ایم آر ٹی وی) نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر پیر کی صبح سے کام نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دارالحکومت نیپائٹو سمیت کچھ دیگر علاقوں اور ریاستوں میں مواصلاتی خدمات بھی منقطع ہیں۔

صبح سویرے چھاپوں کے دوران میانمار کی کونسلر آنگ سان سوچی، صدر یو ون مائنٹ اور دیگر اعلی عہدیداروں کو فوج نے حراست میں لے لیا۔

یہ اقدام حکومت اور فوج کے مابین بغاوت کے خدشے کے تناؤ کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل میانمار میں 2011 تک فوجی حکومت تھی اور میڈیا رپورٹس کے مطابق سوچی کئی سال نظربند رہ چکی ہیں۔

پارلیمنٹ کے نو منتخب ایوان پائیں نے پیر کو اجلاس طلب کیا تھا۔ تاہم فوج نے التوا کا مطالبہ کیا۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک کے دارالحکومت نیپائٹاو میں ٹیلیفون اور انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.